حکومت کا حصہ بنیں گے یا نہیں؟ جے یو آئی نے اٹل فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(پی این آئی ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ حکومت کا حصہ نہ بننا اور حمایت نہ کرنا اٹل فیصلہ ہے، موجودہ حکومت مستعفی ہو اور ازسر نو انتخابات کرائے جائیں، ہم ملک میں نئے انتخابات چاہتے ہیں کیوں کہ موجودہ پارلیمان طاقت اور پیسے کی اسمبلی ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ مشترکہ تحریک چلانے کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ حمداللہ نے کہا کہ جے یو آئی ایک اسلامی، سیاسی اور جمہوری پارٹی ہے، ہم نے 8 فروری کے انتخابات کو مسترد کیا، موجودہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ نہیں ہے، اس لئے موجودہ حکومت کا مستعفی ہونا ضروری ہے، جے یوآئی کا مطالبہ ہے ازسرنوانتخابات کرائے جائیں۔انھوں نے کہا کہ یو آئی اور پی ٹی آئی کی تحریک اپنی اپنی جگہ چل رہی ہے ، ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مشترکہ تحریک چلائیں گے، یہ لوگ بانی پی ٹی آئی کے کہنے پرمولانا فضل الرحمان کے پاس آئے، پی ٹی آئی سے کئی سال سے اختلافات ہیں، وہ ہمارے گھر آئے ہم نے خوش آمدید کہا ،پھر بھی کہیں گے۔

فی الحال مشترکہ پلیٹ فارم پر تحریک نہ بھی ہو تو مشترکات پر ہماری سوچ ایک ہے، ابھی ملکر تحریک چلانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پی پی پی سمیت پی ڈی ایم کی حکومت میں ہم سب اکٹھے تھے۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے وفود بھی مولانا کے پاس آئے اور پھر آنا چاہتے ہیں ان کے لئے دروازے کھلے ہیں لیکن یہ اٹل فیصلہ ہے کہ جے یو آئی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اورنہ ہی حکومت کو سپورٹ کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں