پارٹی کی کورو سیاسی کمیٹی سے نکالے جانے کے بعد شیر افضل مروت نے پہلی بار دل کی بھڑاس نکال دی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مجھ سے کوئی بھی فرائض کی بھیک مانگنے کی توقع نہ رکھے، میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔

انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایک سنجیدہ نوٹ پرپارٹی نے مجھے میری تمام ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا ہے۔ واضح طور پریہ خان صاحب کی ہدایات کے تحت کیا گیا ہے۔ اب میرے پاس کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اپنے وقت کو اپنی مرضی کے مطابق گزاروں گا۔ میں نے اپنی ساری زندگی ایسے ہی گزاری ہے جیسے اب آپ مجھے دبئی میں دیکھ رہے ہیں۔ کوئی بھی مجھ سے فرائض کی بھیک مانگنے کی توقع نہ رکھے کیونکہ میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے اور میں اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا چاہے مجھے پارٹی سے نکال دیا جائے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں کچھ خاص حالات میں تھوڑا سا غیر معمولی اور نفسیاتی ہوں۔ تمام چیزوں میں، عزت نفس میری ترجیحات کی فہرست میں سرفہرست ہے۔

ایک بار جن لوگوں کے لیے میں لڑا تھا ان کے ذریعے عوام میں نظر انداز، ذلیل، رسوا اور بےعزت کیا گیا۔ اس لیے کوئی مجھے یہ نہ بتائے کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔ میں کسی بھی سرگرمی میں اس وقت تک حصہ نہیں لوں گا جب تک کہ مجھے ثابت نہیں کیا جاتا اور خان صاحب خود مجھے ڈیوٹی نبھانے کے لیے نہیں کہتے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں