ملک ریاض نے دبائو میں نہ آنے کی ٹویٹ کیوں کی؟ بڑا دعویٰ آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی عمر چیمہ نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے کسی کے دباؤ میں نہ آنے کے اعلان کی وجہ بتادی۔

سینئر صحافی عمر چیمہ کا ایک وی لاگ میں کہنا ہے کہ میں نے ایک شخصیت سے ملک ریاض کے اس ٹویٹ کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ ملک ریاض کے خلاف آئندہ آنے والے دنوں میں ایک ریفرنس آنے والا ہے، یہ کراچی میں زمینوں سےمتعلق ہے، یہ وہی کیس ہے جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو 460ارب روپے جمع کرانے کا حکم دیا گیا، لیکن ان کی جانب سے ادائیگی تاحال نہیں کی گئی، عمر چیمہ نے اپنی بات کو آگےبڑھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکمنامے میں یہ موجود تھا کہ اگر ملک ریاض پیسے جمع کرانے میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کے خلاف ریفرنس فائل کیا جائے گا۔عمر چیمہ نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ ملک ریاض صاحب کے ٹویٹ کا ایک مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنس آرہا ہے ، اب وہ یہ کہیں گے کہ کیوں کہ میں سمجھوتہ کرنے سے انکار کیا تھا اس لیے مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ تاحال ملک ریاض کے خلاف ریفرنس بنانے سے کسی کی جانب سے روکا نہیں گیا۔عمر چیمہ نے بتایا کہ اس کیس کا 190ملین پاؤنڈ اور عمران خان سے کوئی تعلق نہیں، یہ کیس زمینوں پر مبینہ قبضوں سے متعلق ہے، اسی پر ان کا یہ خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں ممکنہ ریفرنس کی وجہ سے یہ ٹویٹ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایک سال سے مجھ پر سمجھوتہ کرنے کے لیے بہت دباؤ ہے، لیکن میں کبھی بھی کسی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مجھے سیاسی مقاصد کے لیے پیادہ کے طور پر استعمال کرے۔انھوں نے لکھا ’’ساری زندگی اللہ نے ہمیشہ مجھے اپنے اصول پر قائم رہنے کی ہمت دی، ملک میں اسٹیٹ آف دی آرٹ پروجیکٹس متعارف کرانے پر مجھے، اور میرے کاروبار کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، 1996 سے آج تک ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی سزا بھگت رہا ہوں۔‘‘ملک ریاض نے کہا ’’ماضی میں بھی اس طرح کے دباؤ کا پوری ہمت اور طاقت کے ساتھ سامنا کیا ہے، آج بھی یہی کہوں گا کہ مجھے استعمال کرنا ہے تو میری لاش کے اوپر سے جانا پڑے گا، بیماری اور پریشانی کے باوجود ثابت قدم ہوں۔‘‘ان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ مالیاتی اور کاروباری نقصان برداشت کر رہے ہیں، اور یہ کہ انھیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے لیکن وہ دباؤ کے باوجود ہتھیار نہیں ڈا لیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں