لاہور (پی این آئی) سروسز ہسپتال لاہور میں زیر علاج پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مرکز صحت میں دستیاب سہولیات کو جیل سے بد تر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں ساری رات مجھے نیند نہیں آئی، ہسپتال سے اچھی تو میں جیل میں تھی۔22
مئی کو شدید گرمی کے سبب 9مئی کے پرتشدد واقعات سمیت دیگر مقدموں میں گرفتار سینئر سیاستدان یاسمین راشد کی کوٹ لکھپت جیل میں طبعیت ناساز ہو گئی تھی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہیں، ڈاکٹر خدیجہ کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ یاسمین راشد کا علاج معالجہ کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے بلڈ سمیت دیگر ٹیسٹ تجویز کیے ہیں، معدے میں انفیکشن کی تشخیص کی جائے گی۔ پی ٹی آئی رہنما کو سروسز ہسپتال لاہور کے جی او بلاک 5 میں رکھا گیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کی طبیعت اب بہتر ہے۔ ڈرپس لگنے کے بعد سے یاسمین راشد کے جسم میں پانی کی کمی اور کمزوری دور ہوئی تاہم ان کو پیٹ اور کمر میں درد کی شکایت ہے۔یاسمین راشد کی سانس بحال رکھنے کے لیے آکسیجن لگائی ہوئی ہے۔تاہم یاسمین راشد نے مرکز صحت میں دستیاب سہولیات کو جیل سے بد تر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں ساری رات مجھے نیند نہیں آئی، انہوں نے اپنے بیڈ کا گدا تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔سابق وزیر صحت پنجاب نے سروسز ہسپتال انتظامیہ سے شکایت کرتے ہوئے کہا اس سے اچھا تو میں کوٹ لکھپت جیل میں تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں