اسلام آباد (پی این آئی) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں مشترکہ پوائنٹس پر آواز ایک ہونی چاہئے،اگر ہم اختلافات ختم نہیں کرسکتے تو نرم کرسکتے ہیں،آئین کی کوئی حیثیت نہیں رہی، جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے،بہتری کی جانب جانے کا سفر ہے ، چاہتے ہیں تلخیاں کم ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد عمر ایوب ، محمود اچکزئی ، اسد قیصر وہ دیگر نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ، ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کے معاملات پر کوئی شک نہیں کہ آئین پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں رہی، پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوچکی ہے، جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہا ہے، دہشتگردی کے خلاف آپریشن گزشتہ دس پندرہ سالوں سے چلتا آرہا ہے، لیکن مرض بڑھتا گیاجوں جوں دوا کی، اس میں دس گنا اضافہ ہوا ہے،اب یہ کیا حکمت عملی ہے کہ بلند وبانگ دعووں کے باوجود عام آدمی کو امن نہیں فراہم کیا جاسکا، حال میں قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے میں عام شہریوں کو شہید کیا گیا، غلطی تسلیم کی گئی، اندھا دھند آپریشن عام آدمی کی زندگی کو غیرمحفوظ بنا دیتا ہے، چمن بارڈر پر چھ سات ماہ سے دھرنا بیٹھا ہوا ہے۔مقامی آبادی کا روزگار تباہ ہوچکا ہے، متبادل روزگار بھی نہیں دیا جارہا، بے ہنگم شرائط عائد کی جاتی ہے۔
ملک کی صورتحال پر ہمارا فکر مند ہونا فطری ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مشترکہ پوائنٹس پر آواز ایک ہونی چاہئے اور ملک میں خوشگوار سیاسی ماحول کی جانب بڑھنا چاہئے، اگر ہم اختلاف ختم نہیں کرسکتے تو اختلافات کو نرم کرسکتے ہیں،ہم چاہتے ہیں سیاسی ماحول میں رابطے بڑھیں تلخیاں کم ہوں، بہتری کی جانب جانے کا سفر ہے ، اسی سلسلے میں پی ٹی آئی کا وفد آیا، ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کھلے دل کے ساتھ ہمیں خوش آمدید کہا، بطور اپوزیشن لیڈر چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں آئین قانون کی پاسداری کیلئے جہدوجہد چلتی رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں