اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے دعویٰ کیا ہےکہ ثاقب نثار نے مجھے پیغام بھیجا نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف بیان دو، پیغام بھیجا کہ بیان دو گے تو پارلیمنٹ جاؤ گے ورنہ جیل جاؤ گے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عدالت کا وقار آئین بنانے والوں کو نہیں، آئین توڑنے والوں کو سزا دینے سے بلند ہوگا، ہم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا اور ہمیں توہین عدالت کے نوٹس ملے لیکن ہم نے اس کا کھلے دل سے سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ پی سی او ججز کو نکالو، قانونی ججز کی بات نہیں کی تھی، جلسے میں کہا تھا کہ پی سی اوججز انصاف نہیں دے سکتے، مجھے توہین عدالت قانون کا نشانہ اس لیے بنایا گیا کہ میں نظریے پر کھڑا تھا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دنیا میں توہین عدالت کا قانون ختم ہو چکا ہے، اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہونا چاہیے، درگزر کا اصول عدالت کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، آپ سسیلین مافیا،گاڈ فادر اور پراکسی جیسے الفاظ کہیں گے تو کون برداشت کرے گا، مجھے نوٹس ملنے سے 6 ماہ پہلے اعجاز الاحسن نے کہا وزیر اعظم کا معاملہ حل کریں پھر جو باہر باتیں کرتے ہیں انہیں دیکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے پیغام بھیجا نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف بیان دو، پیغام بھیجا کہ بیان دو گے تو پارلیمنٹ جاؤ گے ورنہ جیل جاؤ گے، میری نظر ثانی درخواست اسی دن لگی تھی جس دن جنرل باجوہ کی توسیع کا کیس لگا تھا، میرے جیسے کارکن کو معافی نہیں ملی تھی، جنرل باجوہ کو توسیع مل گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں