اسلام آباد (پی این آئی) اٹارنی جنرل منصور اعوان نے لاپتا شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی کروادی، جس پر عدالت نے انہیں 24 مئی تک کا وقت دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں پیش ہوئے تاہم سیکرٹری دفاع پیش نہ ہوئے، اس پر وکیل درخواست گزار نے اعتراض اٹھایا کہ ’جب بھی سیکرٹری دفاع کو بلایا جاتا ہے وہ پیش نہیں ہوتے‘، اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ ’یہی چیز تو ختم کرنی ہے، عدالت کے بلانے پر سب پیش ہوں گے، اگر وزیراعظم عدالت میں آ سکتا ہے تو سب آ سکتے ہیں اس سے بڑا تو کوئی نہیں، یقینی بنائیں کہ سیکرٹری دفاع آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں‘۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ ’کیا پولیس نے کسی کا بیان قلمبند کیا ہے؟‘، جس پر ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر نے بتایا کہ ’سینئر افسر موجود نہیں تھے ہماری دیگر لوگوں سے بات ہوئی‘، عدالت نے دریافت کیا کہ ’جو بات انہوں نے بتائی ہے کیا وہ 161 کا بیان ہے؟‘، ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ’نہیں وہ 161 کا بیان نہیں ہے‘، جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ’پولیس کو پتا ہے انہوں نے کیا کرنا ہے عدالت تفتیش میں مداخلت نہیں کرے گی، آپ پھر ضمنی لکھیں اور اُس میں یہ لکھیں‘۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آئے اور انہوں نے احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی کروائی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’میں ذمہ داری لیتا ہوں کہ احمد فرہاد کو ریکور کریں گے‘، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ نے وائٹ فلیگ لہرایا ہے تو عدالت آپ کی یقین دہانی پر وقت دے رہی ہے، آپ نے یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد سے کوئی بندہ اٹھایا نہیں جائے گا، اگر بندہ ریکور نہیں ہو گا تو یہ ریاست کی ناکامی ہوگی، امید ہے وہ گھر پہنچ جائیں گے، آپ کے پاس چار دن ہیں، جمعہ کو 11 بجے آجائیں‘، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مغوی شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی اٹارنی جنرل منصور اعوان کی یقین دہانی پر 24 مئی تک کا وقت دے دیا اور کیس کی سماعت جمعے تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں