وزیرآباد (پی این آئی) عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں 2 ملزمان کو بری کر دیا گیا، ن لیگ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بانی پی ٹی آئی پر گجرات میں ہوئے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان حملہ کیس میں وزیرآباد سے گرفتار ہونے والے ملزمان احسن نذیر اور مدثر نذیر کو انسداد دہشتگردی عدالت نے بری کر دیا، ملزمان بھائیوں پر حملے کی پلاننگ کرنے کا الزام تھا، دونوں ملزمان نواحی علاقہ سوہدرہ کے رہائشی ہیں اور عمران خان حملہ کیس میں انہیں مرکزی ملزم نوید علی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی لانگ مارچ و عمران خان حملہ کیس کے دو ملزمان کو باعزت بری کر دیا ہے۔احسن اور مدثر نامی بھائیوں پر حملے کی پلاننگ کرنے کا الزام تھا۔ حملے کے بعد احسن نذیر کو وزیرآباد میں واقع ان کی کمپیوٹر ریپئرنگ شاپ سے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ میاں مدثر نذیر کو بھی بعد ازاں حساس اداروں نے حراست میں لیا۔
مقدمہ کا پیرکوانسداد دہشتگردی کی عدالت نے فیصلہ جاری کر دیا جس میں لکھا گیا ہے کہ احسن نذیر اور مدثر نذیر کو زیر دفعہ 265ڈی بری کیا جاتا ہے اور احکامات میں لکھا ہے کہ مختار کنگ فش نامی ہوٹل پر اس واقعہ کی پلاننگ کا الزام بے بنیاد ہے کیونکہ مختار کنگ فش کے مالک اور چیف شیف نے اپنے بیان حلفی جمع کرائے ہیں کہ دکان 22نومبر کو پولیس نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر بند کروا دی تھی۔ مقدمہ کے ایک گواہ قمر زمان نے بھی حلفی بیان جمع کروایا ہے کہ اس سے پوچھے بغیر اس کا بیان لکھا گیا تھا اور 2نومبر کو وہ مختار کنگ فش ہوٹل گیا ہی نہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں