کراچی (آئی این پی )مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر ملک میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جتنے بھی سیاسی قیدی ہیں انہیں کسی کی فون کال کے انتظار کے بغیر رہاکیا جانا چاہئیے، انکا کہنا ہے کہ پاک افریقہ تعلقات وزارتِ خارجہ تک محدود نہیں ہونے چاہئیں۔
کراچی کونسل آف فارن افئیرز کے زیراہتمام کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ قوم میں جذبہ موجود ہے لیکن قیادت تھوڑی کمزور ہے، ہمارا رونا دھونا لگا رہتا ہے لیکن اب رونا دھونا بند کر کے عملی طور پر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا امریکہ میں نیا صدر آئے گا،میں پہلے بھی کہتا رہتا ہوں کہ ہم باہر سے کسی کی فون کال کا انتظار نہ کریں بلکہجتنے بھی سیاسی قیدی ہیں انہیں رہائی ملنی چاہئیے ۔بینظیر بھٹو اور نوازشریف کے معاملے میں بھی ماضی میں ہم دیکھ چکے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ ہم پاکستان میں ہی اپنے فیصلے کرلیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل پاکستان کے اندر ہیں، پوری دنیا پاکستان میں انویسٹ کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ہم 23 بار تو آئی ایم ایف پروگرام میں جا چکے امید ہے اب آخری ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افریقہ کے درمیان بزنس کو بھی فروغ دینا چاہیے، پاکستان نے کینیا، تنزانیہ اور یوگینڈا کے مختلف حصوں میں کام کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں