فیصل واوڈا کا معافی مانگنے سے انکار

اسلام آباد (پی این آئی) سینئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اگر مجھے پراکسی کہا گیا ہے تو پھر ثابت بھی کرنا ہوگا، ثابت کریں گے تو میں معافی مانگوں گا،میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں،غلط ہوں گا تو کیمرے کے سامنے معافی مانگوں گا ، میں نے کہا ہے اگر میری پگڑی اچھالیں گے تو میں پگڑیوں کے فٹ بال بنا دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میرا مئوقف ہے کہ ایماندار چیف جسٹس اور بنچ کے سامنے پیش ہوں گا، سکون ہوگا کہ کم ازکم میری سنی جائے گی، آپ کو یاد ہوگا کہ قاضی فائز عیسیٰ جب چیف جسٹس نہیں تھے تب بھی میں ان کے ساتھ تھا، اور ان کے خلاف ریفرنس پر اپنی جماعت سے اختلاف کیا تھا، یہی کام میں آرمی چیف کیلئے کیا تھا، میں تو ہمیشہ ہوا کے اس رخ پر کھڑا ہوں جو ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لیا تھا عام بات کی تھی، سب کیلئے بات کی تھی۔ یہاں مجھے فرد واحد کو کہا جارہا کہ میں نے توہین عدالت کی، لیکن پی ٹی آئی کے راؤف کی طرف سے سپریم کورٹ اور اسلام آباد چیف جسٹس کو ٹاوٴٹ بول رہے، پی ٹی آئی کے لوگ کیا غلاظت نہیں بَک رہے، لیکن وہاں تو سوموٹو نوٹس نہیں لیا گیا۔

اسی اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے دو بار سزاسنائیں، میں نے کیا قصور کیا تھا؟اگر میں غلط ہوں تو کیمرے کے سامنے معافی مانگ لوں گا، اگر ٹھیک ہوں تو کبھی معافی نہیں مانگوں گا، میں نے بوٹ رکھا تھاتوفوج نے مجھے پریشر ککر میں ڈال دیا تھا،میرے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا معافی مانگو ، میں نے کہا فوج کی تذلیل کرنا میری نیت نہیں تھی نا ہی تذلیل کی ہے، میں معافی نہیں مانگوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں