اسلام آباد(پی این آئی)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کو حفاظتی تحویل میں لینا چاہیے، جو زیادہ گندم امپورٹ کی گئی ہے تو اس پورے عمل میں ایک جیسے لوگ موجود تھے، نگران اور پی ڈی ایم حکومت ایک ہی جیسے تھے،موجودہ جو حکومت جعلی ہے، اس کا عوامی رائے سے کوئی تعلق نہیں،چیف جسٹس فارم 45 سے متعلق جوڈیشل کمیشن قائم کریں۔
۔گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان پر ان کو حفاظتی تحویل میں لینا چاہیے جس میں انہوں نے حنیف عباسی کو بولا تھا کہ اگر میں نے فارم 47 سے متعلق ساری باتیں بتادی تو سب بے نقاب ہوجائے گا اور تم کہیں کے بھی نہیں رہو گے، کاکڑ صاحب کو حفاظتی تحویل میں لیا جائے اور ان سے تحقیقات کی جائیں اور پوچھا جائے کہ جب پیسے کی کمی تھی تو کیوں ایک ارب ڈالر کی گندم در آمد کی گئی، اور کون لوگ یہ کام کر رہے تھے؟ گندم ابھی بھی امپورٹ ہوئی، اب لوگ فصل اگانے پر ہچکچائیں گے، جب فصل ہوتی تو یوریا غائب ہوجاتی، بلیک میں بکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں کو مسائل کا سامنا ہے، سی پیک میں بلوچستان کے لیے کوئی حصہ نہ ہو تو ملک میں احساس محرومی پیدا ہوتاہے، بلوچستان میں گیس نکلنے کے باوجود فراہم نہیں کی جارہی، ایسے موقع کا فائدہ بیرونی قوتیں اٹھاتی ہیں، پھر ریاست کہتی ہے کہ رٹ قائم کرنی چاہیے تو اس سے پہلے ریاست کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں