دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ

دیامر (پی این آئی) دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا، ڈیم کی تعمیر اگست 2020 میں شروع ہوئی تھی، ڈیم کی تعمیری کارکردگی 45 فیصد ک بجائے صرف 13 فیصد رہنے کا انکشاف۔

تفصیلات کے مطابق اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری میں مشکلات کے باعث دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چار برس میں دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیری کارکردگی صرف 13 فیصد رہی، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر اگست 2020 میں شروع ہوئی تھی، شیڈول کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم 2029 میں مکمل ہونا ہے، منصوبہ بندی کے مطابق اب تک ڈیم کی تعمیری کارکردگی 45 فیصد ہونا چاہیے تھی۔دیامر بھاشا ڈیم پر اب تک 129 ارب 99 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں، ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 برسوں میں مکمل زمین تک نہ خریدی جا سکی، ڈیم کی تعمیر کے لیے 35 ہزار ایکڑ میں سے 33 ہزار ایکڑ زمین خریدی جا سکی، دیامر بھاشا ڈیم میں پاور ہاوس کی تعمیر کے لیے 1424 ارب روپے اور پانی کے ذخیرہ کے لیے 479 ارب روپے درکار ہیں۔

ذرائع کے مطابق بیرونی فنڈنگ کے لیے مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کو درخواستیں دے رکھی ہیں، بھارت بیرونی فنڈنگ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے گھناونا پروپیگنڈا کر رہا ہے، ابھی تک دیامر بھاشا ڈیم میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں