پنشن بوجھ میں کمی کیلئے حکومت کا ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے پنشن اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا عندیہ دے دیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزارء کی مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے جا رہے ہیں، اخراجات کی کمی میں بڑی رکاوٹ پنشن ہے کیوں کہ ملک میں سرکاری افسران اور ملازمین کا پول بہت بڑا ہے، جس کی وجہ سے سالانہ اخراجات کا بڑا حصہ پینشن میں چلا جاتا ہے، اسی کے پیش نظر پنشن کا بوجھ کم کرنے کیلئے اصلاحات لارہے ہیں، ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا فیصلہ کسی ایک ادارے کے لیے نہیں ہو گا، عدلیہ، سول سرونٹ، مسلح افواج سمیت سب ادارے شامل ہوں گے، عمر کی حد بڑھانے کا معاملہ پینشن اصلاحات سے جڑا ہے، یہ اصلاحات تمام اداروں پر لاگو ہوں گی، ریٹائرمنٹ کے معاملے پر وزیرِ اعظم نے ایک کمیٹی بنا رکھی ہے جو کام کر رہی ہے، صرف باتوں سے ہمارا گزارا نہیں ہوگاہمیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پینشن ملکی خزانے پر بڑا بوجھ ہے، ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے نا صرف ریلیف ملے گا بلکہ تجربہ بھی کام آئے گا، پینشن اصلاحات پر ابھی تجاویز آرہی ہیں، ابھی کوئی منظوری نہیں ہوئی،اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں، ملک خیرات سے نہیں صرف ٹیکس سے چل سکتا ہے،سٹرکچرل اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے، پنشن کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پنشن اصلاحات متعارف کرائیں گے، ٹیکس اور پنشن اصلاحات کیلئے ایوان کو متحد ہو کر قانون سازی کرنا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں