اسلام آباد(پی این آئی)فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے دھرنے کے پیچھے کسی سازش کا امکان مسترد کرتے ہوئے سابق ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) انٹرسروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی ) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو کلین چٹ دے دی۔
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی جانب سے 150 صفحات پر مشتمل مکمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دھرنے کے پیچھے نہ کسی سازش کا سراغ ملا نہ ہی کسی ادارے یا شخص کا ہاتھ تھا جبکہ فیض حمید تو صرف ثالث تھے۔کمیشن کے مطابق آئی ایس آئی وفاقی حکومت کی ہدایات پر معاملہ حل کرنے سامنے آئی ، فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف کی اجازت سےثالث بنے جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت کسی نے کسی ایجنسی یا شخص کا نام نہیں لیا ، دھرنے سے کسی ادارے کو نہیں جوڑ سکتے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں