ایف بی آر نے سمز بلاک کرنے کا دائرہ کار 5لاکھ سے بڑھا کر کتنا کرنے کا فیصلہ کرلیا؟ خطرے کی گھنٹی بجادی

اسلام آباد (پی این آئی) موبائل سمز بلاک کرنے کیلئے انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری ہوگیا، دائرہ 14 لاکھ صارفین تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اس سے پہلے پی ٹی اے نے قانون نہ ہونے کی بنا پر سمز بلاک کرنے سے انکار کیا تھا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) میں شامل نہ ہونے والے 14 لاکھ نان فائلرز کے خلاف سمز بلاک کرنے کی کارروائی کرسکتا ہے۔اس حوالے سے بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق پی بی سی کور ٹیکس کمیٹی کے سینئر ٹیکس ماہر آصف ایس کسبتی نے پیش گوئی کی کہ ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) پر موجود 14 لاکھ سے زائد افراد کی سمز بلاک کی جاسکتی ہیں۔یاد رہے کہ ایف بی آر نے 5 لاکھ 6 ہزار 671 افراد کی موبائل فون سمز کو غیر فعال کرنے کے لیے آئی ٹی جی او جاری کیا ہے، یہ ایسے افراد ہیں جو ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) میں شامل نہیں ہیں، اور یہ افراد انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات کے تحت ٹیکس سال 2023 کے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کے ذمہ دار ہیں۔ٹیکس ماہر آصف ایس کسبتی نے بتایا کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس جنرل آرڈر(آئی ٹی جی اوز) 29 اپریل 2024 کو جاری کیا ہے، جس کا مقصد ٹیکس سال 2023 کے لئے ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) میں پیش نہ ہونے والے 507،000 افراد کی سمز کو بلاک کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ بھی توقع کی جارہی ہے کہ جلد ہی اسی طرح کے آئی ٹی جی اوز کے اجراء سے ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے 893،000 سے زائد کی سمز بھی بلاک کردی جائیں گی۔آصف ایس کسبتی نے یہ اشارہ بھی دیا کہ ایک یا ایک سے زیادہ آئی ٹی جی او تقریبا 835،000 یا اس سے زیادہ کے لئے جاری کیا جاسکتا ہے کیونکہ ٹیکس سال 2023 کے لئے 30 اپریل 2024 تک اے ٹی ایل کے درمیان فرق 4،073،068 ہے جبکہ ٹیکس سال 2022 میں ٹیکس دہندگان کے مقابلے میں 1 جنوری 2024 کو 5،416،068 اور اس سے بھی زیادہ کا فرق ہے۔ جبکہ پہلے سے جاری جنرل آرڈر میں صرف 506,071 شناختی کارڈ پیش کیے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں