میرے بھائی کو نکالا نہیں بلکہ انہوں نے استعفیٰ دیا، شیر افضل مروت نے وجہ بھی بتا دی

پشاور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت نے اپنے بھائی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے معاون خصوصی خالد لطیف خان مروت کو صوبائی کابینہ سے فارغ کرنے پراپنے موقف میں کہا ہے کہ میرے بھائی خالد لطیف مروت کو کابینہ سے فارغ نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے خود استعفیٰ دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ میری مشاورت سے خالد لطیف نے اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے۔

چیئرمین پی اے سی کیلئے میرا نام فائنل ہوگیا ہے اس لئے میری نامزدگی کے بعد خالد لطیف خان مروت نے صوبائی کابینہ سے استعفیٰ دیا ہے۔شیر افضل مروت کایہ بھی کہنا تھا کہ ایک ہی گھر میں 2 سرکاری عہدوں پر فائز ہونا جائز نہیں تھا۔یاد رہے کہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے شیرافضل مروت کے بھائی خالد لطیف خان کو خیبرپختونخوا کابینہ سے فارغ کردیا ہے۔ خالد لطیف خان مروت سے محکمہ واپس لینے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ معاون خصوصی خالدلطیف کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔خالدلطیف کوسائنس وٹیکنالوجی کے معاون کاقلمدان دیا گیا تھا۔

خیبرپختونخواہ حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایاگیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے اپنے آئینی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے اپنے معاون خصوصی کو برطرف کیا ہے ۔ محکمہ انتظامیہ خیبرپختونخواہ نے خالد لطیف خان کو ڈی نوٹیفائی کرنےکا اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے۔خیال رہے کہ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے دوران خالد لطیف مروت کی شکایت کی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ خالد لطیف مروت مختلف محکموں میں مداخلت کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور اپنے معاون خصوطی کی کارکردگی سے بھی ناخوش تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں