اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ شبلی فراز اپنے قائدین سے پوچھ لیں پی ٹی آئی چاہتی کیا ہے؟ ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ اُدھر سے این او سی مل جائے تو ہم حاضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے دو ٹوک پالیسی بیان جاری کیا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ رؤف حسن نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، بات صرف اسٹیبلشمنٹ سے ہو گی۔ واضح رہے کہ ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا تھا کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو پہلے اس کی شرائط طے کرے۔ سینیٹر شبلی فراز نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دینے والے سینیٹر عرفان صدیقی کو جواب دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو پہلے مذاکرات کے پیرامیٹر کو طے کرے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر نے مزید کہا تھا کہ جو سیاسی جماعتیں بھی مذاکرات میں شامل ہوں گی، ان کے درمیان پہلے طے کیا جائے کہ وہ کس ماحول میں اور کس بنیاد پر ہوں گے۔
ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئیں پاکستان کے لیے ایک ساتھ بیٹھیں، ہم ایک بار پھر آپ کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں۔ ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا تھا کہ فضل الرحمٰن کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں جن کا نام بھی آپ بھول گئے تھے تو ہمارے ساتھ بیٹھنے میں کیا قباحت ہے؟ ہم نہیں چاہتے ہیں، جن مشکلات کا سامنا ن لیگ کو اور اس کی قیادت کو کرنا پڑا ہے، وہ کسی اور کو بھی کرنا پڑے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں