کس نے اسمبلی بیچی؟ مولانا فضل الرحمان سے سوال کر دیا گیا

لاہور(پی این آئی)کس نے اسمبلی بیچی؟ مولانا فضل الرحمان سے سوال کر دیا گیا۔۔۔۔پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مولانا صاحب نام بتائیں کس نے اسمبلی بیچی، کس نے خریدی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی، مولانا فضل الرحمٰن کے بیان سے عوام کی تذلیل ہوئی، عوام نے مولانا فضل الرحمٰن کو مسترد کیا ہے تو وہ اس کا بدلہ جمہوریت سےنہ لیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں مولانا کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے تو وہاں سیٹیں پی ٹی آئی کو ملیں۔انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق آرڈر جاری کیا، ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا مخصوص نشستوں کے اراکین سے حلف لیا جائے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی نے مخصوص نشستوں کے اراکین سے حلف لینے سے پھر انکار کیا، حلف لینا وزیراعلیٰ کا نہیں اسپیکر کا کام ہے، وزیراعلیٰ اسپیکر سے غیرقانونی اور غیرآئینی کام کرانا چا ہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں کسی کی جاگیر نہیں ہوتیں، وزیراعلیٰ کے پی عوام کی فلاح و بہبود پر کام کریں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حلف برداری ہونی ہے، آپ کو کسی صورت مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں، اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں ضمنی الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے، عوام نے پی ٹی آئی کے رویے کو ٹھکرا دیا ہے۔پی پی رہنما نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عوام نے ان پرعدم اعتماد کا اظہار کیا، باجوڑ کے لوگوں نے پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا،کسی جماعت نے بھی دھاندلی سے متعلق آواز نہیں اٹھائیفیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ باجے بجانے کا فورم نہیں، خیبرپختونخوا میں معاشی مسائل ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر بات کی۔اس موقع پر ندیم افضل چن نے کہا کہ کسان کو خالی بیگ دینے کے لیے فی بیگ 300 روپے رشوت لی جارہی ہے، حکومت کسانوں سے گندم کا ایک ایک دانہ خریدے۔ندیم افضل چن نے کہا کہ حکومت عوام کو سستا آٹا ضرور دے لیکن کسانوں کو گندم کی مقرر قیمت دے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں