اسلام آباد(پی این آئی)متنازع یوٹیوبرعادل راجہ کی قانونی شکست نے ان کا مبینہ بے بنیاد بیانیہ بے نقاب کر دیا اور اب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ این آر او کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔
برطانوی عدالت نے بھی عادل راجہ کے بیانیے لغو قرار دے دیا، جس کے بعد وہ بظاہر فیک نیوز کی علامت بن گئے ہیں۔عادل راجہ پاکستان آرمی سے کورٹ مارشل کے بعد اب برطانوی عدالت میں بھی مجرم قرار پائے ہیں، برطانوی عدالت کے فیصلے نے پاک آرمی کے کورٹ مارشل پر بھی مہرِ تصدیق ثبت کر دی اور عدالت میں شکست سے عادل راجہ سمیت مخصوص جماعت کے جھوٹے بیانیے کا قلع قمع ہوگیا۔برطانوی عدالت میں یہ عادل راجہ کی ہی نہیں بلکہ ان کے تمام فالورز کے مکروہ اور ریاست دشمن بیانیے کی شکست ہے۔ ایک مخصوص جماعت کی قیادت بھی عادل راجہ کے جھوٹے بیانیے میں شراکت دار تھی ۔
برطانوی عدالت کا فیصلہ محض عادل راجہ ہی نہیں بلکہ متعدد ایسے صحافیوں کو بھی بے نقاب کر گیا جو ہمہ وقت ریاست اور فوج دشمن پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔قانون کے شکنجے میں آنے کے بعد عادل راجہ کی معافی کی کوششیں دراصل مکاری اور عیاری کا ثبوت ہیں۔ایک جانب بھارت اختلاف رائے پر ریاستی دہشت گردی کے ذریعے بیرون ملک قتل و غارت گری میں مصروف ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان نے بدترین غداروں کی سرکوبی کے لیے قانونی راستہ اپنا کر ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا ہے۔خبروں کے مطابق، عادل راجہ معافی تلافی کی بھرپور کوشش میں سرگرم ہیں، لیکن اب ان کے مبینہ پروپیگنڈے کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں