کراچی (پی این آئی ) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے قائد اعظم انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر والد کو دیکھ کر بے ساختہ بھاگنے والی بچی کے بال پکڑ کر دھکا دینے والے افسر نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے ایس ایف سب انسپکٹر کے خلاف محکمے کے قوانین کے تحت سخت ترین کارروائی کی جا رہی ہے، سب انسپکٹر کا نام شعبان بتایا گیا ہے جو صوبہ پنجاب کے علاقے کمالیہ سے تعلق رکھتا ہے، جس کو اے ایس ایف میں ملازمت کرتے ہوئے 35 سال ہوچکے ہیں۔ اے ایس ایف کے حکام کا کہنا ہے کہ شعبان واقعے کے وقت کراچی ایئر پورٹ پر بین الاقوامی آمد کے خارجی گیٹ کا انچارج تھا، کہ اس دوران 10 مارچ کو دوپہر 12 بج کر 50 منٹ پر بچی کو بالوں سے پکڑ کر دھکا دینے کا واقعہ پیش آیا، اس سلسلے میں کوئی شکایت سامنے نہیں آئی، تاہم سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو زیر گردش ہونے کے بعد شعبان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی گئی۔ علاوہ ازیں کراچی ایئرپورٹ پر اے ایس ایف افسر کی جانب سے بچی کے ساتھ کئے گئے ناروا سلوک کے واقعے سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے جہاں واقعے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ایوی ایشن ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے۔
واقعے کے بعد اے ایس ایف افسر اور 2 اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کی گئیں، ناروا سلوک کرنے والے افسر کا کورٹ مارشل کئے جانے کا امکان ہے جب کہ اس حوالے سے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ ترجمان ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کا کہنا ہے کہ بطور ادارہ بچی کے خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار اور دل آزاری پر معذرت کرتے ہیں، ساتھ اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ مستقبل میں ایسا کوئی اورواقعہ کبھی رونما نہ ہو، اس عمل کے مرتکب اہلکار کو قانون کے مطابق کڑی سزا دی جا چکی ہے، اے ایس ایف پاکستان آرمی ایکٹ کے تابع ایک منظم فورس ہے جس کے اہلکاراپنے فرائض منصبی ثابت قدمی اورخوش خلقی سے انجام دیتے ہیں جہاں بھی کوئی کوتاہی سامنے آتی ہے اسی وقت اس کا تدارک کیا جاتا ہے، ایئرپورٹ سیکورٹی فورس میں افواج پاکستان کی طرز پر احتساب کا بلا تخصیص کڑا نِظام رائج ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں