اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کی بات کرنا کوئی ڈیل یا ڈھیل کی بات نہیں ہے،اگر عمران خان نے ڈیل کرنی ہوتی تو اتنا عرصہ جیل میں کیوں گزارتے؟
آج بھی انہوں نے وہی سخت باتیں کی ہیں،عید کے بعد ایک بڑی تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کی صحت کے ایشوسنگین ہیں، ان کو زہر دینے کی تحقیقات کیلئے میڈیکل بورڈ بیٹھ جانا چاہیے تھا، اس میں شوکت خانم کے ڈاکٹرز کو بھی شامل کیا جائے۔ان کی رپورٹس ابھی تک آجانی چاہپیے تھی۔ہم ڈاکٹر نہیں لیکن پروفیشنل لوگ اس کو بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ پارٹی میں کون لوگ ہیں جو پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس کو عمر ایوب اور گوہر ایوب کو دیکھنا چاہیے، کمیٹی جو بنائی گئی ہے یہ اتنی بڑی بات نہیں جس پر میڈیا پر اچھالا جارہا ہے، اصل کمیٹی کورکمیٹی ہے۔یہ کمیٹی جلد فیصلہ سازی کیلئے بنائی گئی ہے، میں نے کہا تھا کہ کچھ لوگوں کو مزید شامل کیا جائے، میری سفارشات پر سندھ ، کشمیر اور بلوچستان کی نمائندگی بھی اس کمیٹی میں شامل کرلئے گئے ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ کورکمیٹی نے بڑے مشکل وقت میں کام کیا ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ لوگ کہتے تھے عمران خان جیل نہیں کاٹ سکیں گے، لیکن عمران خان کھڑے ہوئے ہیں، آج بھی انہوں نے وہی سخت باتیں کی ہیں۔ تحریک انصاف عید کے بعد ایک بڑی تحریک کی طرف جائے گی، عمران خان کی رہائی کی بات کرنا کوئی ڈیل یا ڈھیل کی بات نہیں ہے، عمران خان پر سارے سیاسی کیسز ہیں، جیل سے باہر نکلنے کا راستہ عدالت ریلیف دے، دوسرا عمران خان پر کیسز اتنے زیادہ ہیں، کہ عدالت سے ریلیف لیتے تو 20سال گزر جائیں گے۔اگر عمران خان نے ڈیل کرنی ہوتی تو اتنا عرصہ جیل میں کیوں گزارتے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں