پشاور(پی این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز پشاور میں کابینہ کا باضابطہ اجلاس نہیں ہوا بلکہ افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز میں افطار کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں عسکری حکام کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے پی اور کابینہ کی میٹنگ ہوئی اور حکام نے انہیں سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز میں کابینہ کا باضابطہ اجلاس نہیں ہوا بلکہ الیون کور میں افطار کی دعوت روایات کے مطابق قبول کی۔ان کا کہنا تھاکہ الیون کور میں سکیورٹی معاملات سے متعلق بریفنگ روم مختص ہے، سکیورٹی صورتحال پر فوج سے فعال رابطوں اور تعاون پر یقین رکھتے ہیں، سکیورٹی بریفنگ کے بعد سوال وجوابات کا سیشن بھی ہوا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیشن سے خطاب بھی کیا اور سکیورٹی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بات کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو کیا بھارتی فوج کے ساتھ بیٹھیں گے؟ چند لوگ افواہیں پھیلا کر اپنی سیاست دوبارہ زندہ کرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں۔خیال رہے کہ خبریں زیرگردش تھیں کہ کورکمانڈر ہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا کی کابینہ کا اجلاس ہوا ہے اور صوبائی حکومت نے صوبے کے معاملات پر عسکری قیادت کو بریفنگ دی تھی۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف کور کمانڈر ہاؤس میں کابینہ اجلاس پر فوری وضاحت دے کیونکہ تاریخ میں کبھی ایسے نہیں ہوا کہ کابینہ کا اجلاس کسی کور کمانڈر ہاؤس میں ہوا ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں