سائفر گم ہونے کی صورت میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو کتنے سال کی سزا ہوسکتی ہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اہم ریمارکس

اسلام آباد(پی این آئی) بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو ڈاکیومنٹ لاپرواہی اور جان بوجھ کر گم کرنے دونوں شقوں میں سزا سنائی گئی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے اگر یہ الزام ثابت بھی ہو جاتا ہے پھر بھی دو سال زیادہ سزا ہے،اس الزام پر تو زیادہ سے زیادہ دو سال سزا ہو سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی،بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ سلمان صفدر صاحب، ایک مختصر سا حصہ رہ گیا ہے جس پر آپ نے دلائل دینے ہیں،سائفر ڈی کوڈ ہوا، آٹھ کاپیاں تیار ہو کر مختلف لوگوں کو گئیں،وزیراعظم کا سیکرٹری کہتا ہے کہ میں نے وہ بانی پی ٹی آئی کو دے دی تھی،سیکرٹری کہتا ہے کہ بعد میں جب وہ کاپی دوبارہ مانگی تو گم ہو چکی تھی۔

وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو ڈاکیومنٹ لاپرواہی اور جان بوجھ کر گم کرنے دونوں شقوں میں سزا سنائی گئی،چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ دونوں میں تو سزا ہو ہی نہیں سکتی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ اعظم خان کا اس متعلق اپنا بیان کیا ہے؟ اگر یہ الزام ثابت بھی ہو جاتا ہے پھر بھی دو سال زیادہ سزا ہے،اس الزام پر تو زیادہ سے زیادہ دو سال سزا ہو سکتی ہے۔وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ سائفر دفتر خارجہ کو ایک سال کے اندر واپس کرنا ہوتا ہے،بانی پی ٹی آئی کو سات ماہ بعد ہی نوٹس کیسے کر دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں