کن غیرملکیوں کے پاکستان میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی؟

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی ہیلتھ حکام نے ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای) کو دیگر ممالک کے غیررجسٹرڈ میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل ڈاکٹرز کے پاکستان میں کام کرنے پر پابندی سے آگاہ کر دیا۔

نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق فیڈرل ہیلتھ سیکرٹری افتخار شلوانی نے بتایا ہے کہ متعدد پاکستانی طالب علم بیرون ممالک ایسے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم ہیں، جنہیں ان ممالک کے رجسٹریشن کے ادارے تسلیم نہیں کرتے۔ وفاقی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ڈبلیو ایف ایم ای کو مطلع کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ایسے اداروں سے ڈگری لینے والے ڈاکٹروں کے پاکستان میں پریکٹس کرنے پر پابندی عائد ہے۔افتخار شلوانی کے مطابق پاکستان میں صرف انہی غیرملکی میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہیلتھ گریجوایٹس کو پریکٹس کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، جو اپنے ملک کی میڈیکل اتھارٹیز کے رجسٹرڈ کالج اور یونیورسٹیاں ہیں۔ ایسے تمام غیرملکی اداروں کو ایک ڈیڈ لائن دی جا رہی ہے۔ اگر وہ اس دوران اپنی رجسٹریشن نہیں کرائیں گے تو پاکستان میں ان کی ڈگری تسلیم نہیں کی جائے گی۔