اسلام آباد (پی این آئی)سینئر مرکزی رہنماء پی ٹی آئی حامد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کمیشن کا سربراہ ریٹائرڈ جج کو بنانے کا کہہ کر تاریخی غلطی کی ،یہ سپریم کورٹ کا اجتماعی ایسا فیصلہ نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کو معاملے پر سوموٹونوٹس لینا چاہیئے،حاضر سروس ججز پر کمیشن بنایا جائے اور سربراہی وزیراعظم کریں۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اعظم نذیر تارڑ کے کسی بیان پر یقین نہیں رکھتا، جو اس کا ہمیشہ سے کنڈکٹ رہا ہے، کوئی بھی ان کے بیان کو ماننے کو تیار نہیں، ان کی بات بالکل غلط ہے۔ سپریم کورٹ نے کمیشن کا سربراہ ریٹائرڈ جج کو بنانے کا کہہ کر تاریخی غلطی کی ہے ، اس کا خمیازہ ساری جوڈیشری بھگتے گی، آئندہ اس قسم کے معاملات سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ساتھ ہوسکتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ کا اجتماعی ایسا فیصلہ نہیں ہوسکتا، اگر واقعی فیصلہ کیا ہے تو بڑا افسوسناک ہے، وکلاء اس کی مخالفت کریں گے۔سپریم کورٹ کے پاس آپشن تھا کہ سوموٹو ایکشن لیا جاتا، یہاں عدلیہ کو دھمکیاں دی گئی ہیں، ان ججز کو جنہوں نے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں