اسلام آباد (پی این آئی) 6 ججز کے خط پر فل کورٹ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہائیکورٹ کے ججز کو اپنے گھر بلایا، اڑھائی گھنٹے کی ملاقات میں ججز کو انفرادی طور پر سنا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔جاری کئے گئے فل کورٹ اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کی جانب سے 26 مارچ 2024ء کو ایک خط موصول ہوا، خط میں لگائے گئے الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس نے اسی دن ایک میٹنگ بلائی۔ اعلامیہ میں کہا گیا چیف جسٹس نے اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں تمام ججز کے تحفظات کو انفرادی طور پر سنا، چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عدلیہ میں مداخلت برداشت نہیں ہوگی۔
سپریم کورٹ کے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا چیف جسٹس نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور دیگر ججز سے افطار کے بعد ملاقات کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہائیکورٹ کے ججز کو اپنے گھر بلایا، چیف جسٹس نے اڑھائی گھنٹے کی ملاقات میں ججز کو انفرادی طور پر سنا۔ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا وزیراعظم شہبازشریف نے چیف جسٹس سے ملاقات میں ریاستی اداروں کو ہدایات دینے کی یقین دہانی کروائی، وزیراعظم نے فیض آ باد دھرنا کیس کی روشنی میں ریاستی اداروں کے حوالے سے قانون سازی کی یقین دہانی بھی کروائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں