لاہور ( پی این آئی ) پنجاب کے محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے 9 قریبی رشتے داروں کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں انکوائری فائلیں کھول لیں اور ڈپٹی کمشنرز سے جائیدادوں کا ریکارڈ مانگ لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے قریبی رشتہ داروں پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں اینٹی کرپشن پنجاب کے ویجیلنس ونگ نے ایک بار پھر سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے کیوں کہ ملزمان نے عثمان بزدار دور حکومت میں مختلف منصوبوں میں مداخلت کرکے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا، اس ضمن میں اینٹی کرپشن نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے عثمان بزدار کے 9 قریبی رشتہ داروں کی جائیدادوں کا ریکارڈ مانگ طلب کرلیا ہے۔ بتایا جارہا ہے اس سے پہلے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات کے معاملے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا کیوں کہ عثمان بزدار 12 مرتبہ طلب کرنے کے باوجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے، طلبی کے باوجود سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے نیب میں پیش نہ ہونے پر گرفتار کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس مقصد کے لیے عثمان بزدار پر نئے آرڈیننس کا اطلاق کرنے کا فیصلہ کیا گیا کیوں کہ نئے آرڈیننس کے تحت دورانِ انکوائری بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو طلب کیا تھا، عثمان بزدار کو نیب نے 14ویں مرتبہ طلبی کا نوٹس بھجوایا لیکن عثمان بزدار صرف 2 مرتبہ نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے، سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کی تھی تاہم اپنے وکیل کے ذریعے 30 سوالوں کے جواب بھجوا دئیے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں