لاہور (پی این آئی) عوام پر مہنگائی کا “ایٹم بم” گرانے کی تیاریاں، بجلی مزید مہنگی کرنے کر کے عوام کی جیبوں سے 967 ارب روپے نکالنے کی درخواست دائر۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران عوام پر مہنگی بجلی کے ذریعے مہنگائی کا ایٹم بم گرائے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام سے قبل ہی آئندہ مالی سال کے دوران بجلی صارفین کی جیبوں سے کھربوں روپے نکالے جانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ 6 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے آئندہ مالی سال کے لیے 967 ارب روپے مانگ لیے جس کے لیے نیپرا اتھارٹی میں ملٹی ایئر ٹیرف کی درخواستیں جمع کرا دی گئیں۔ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی نے سال 2024-25 کے لیے 236 ارب روپے سے زائد کی درخواست کی ہے۔ گوجرانولہ الیکٹرک سپلائی کمپنی نے 313 ارب روپے اور ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی نے 160 ارب روپے مانگے ہیں۔
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے 67 ارب روپے کی درخواست کی ہے جبکہ سکھر الیکٹرک پاور پلائی کمپنی نے 35 کروڑ روپے اور ٹیسکو نے 92 ارب روپے مانگ رکھے ہیں۔ درخواستوں میں تنخواہیں، مراعات اور ریٹائرمنٹ کے بعد فائدے شامل ہیں جبکہ آپریشن اینڈ مینٹیننس کاسٹ، ویلنگٹن چارجز سمیت دیگر مد میں پیسے بھی مانگے گئے ہیں۔ نیپرا اتھارٹی تقسیم کارکمپنوں کی درخواستوں پر 2 اور 3 اپریل کو سماعت کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر نیپرا بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواست منظور کرتی ہے تو یہ 967 ارب روپے بجلی مہنگی کر کے عوام کی جیبوں سے نکالے جائیں گے۔ جبکہ واضح رہے کہ اپنے حالیہ ایک بیان میں آئی ایم ایف بھی یہ کہہ چکا کہ پاکستان نے بجلی وگیس کی قیمتیں بروقت بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)نے پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کے بعد اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان نے توانائی کی قیمتیں بڑھا کر گردشی قرض میں اضافہ روکنے کا عزم ظاہرکیا ہے۔ جبکہ 2 روز قبل ہی نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی ایک اور درخواست بھی دائر کی جا چکی۔ 19 مارچ کو بجلی 5روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کروائی گئی۔ بجلی مہنگی ہونے سے صارفین پر40ارب کا اضافی بوجھ پڑنے کا امکان ہے،سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست جمع کروا ئی ہے،نیپرا درخواست پر 28 مارچ کو سماعت کرے گا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں