اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، سزا معطل کر دی

اسلام آباد ( پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنرعرفان نواز میمن، ایس ایس پی اور ایس ایچ او کی سزا معطل کردی۔

 

 

 

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی ہائیکورٹ میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد و دیگر کی توہین عدالت کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، جہاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر اور ایس ایچ او ناصر منظور کو توہینِ عدالت کیس میں جسٹس بابر ستار کی طرف سے دی جانے والی سزا معطل کر دی۔اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے حکم امتناعی کو تو اسلام آباد پولیس دیکھتی بھی نہیں ہے، ہم گرفتاری سے روکتے ہیں تو وہ لازمی گرفتار کر لیتے ہیں کہ ہائیکورٹ کو دیکھ لیں گے پھر جب توہینِ عدالت کی کارروائی ہوتی ہے تو معافیاں مانگتے ہیں۔

 

 

 

بتایا جارہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آبادعرفان نواز کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بار ستار نے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی غیر قانونی گرفتاریوں کے کیس میں محفوظ فیصلہ سنایا، جس میں عدالت نے عرفان نواز میمن کو اختیارات سے تجاوز پر مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار دیا، اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ قید ایک لاکھ جرمانہ عائد کیا، عدالت نے ایس پی صدر کو توہین عدالت کیس میں بری کردیا، عدالت نے ایس ایچ او ناصر منظور کو بھی دو ماہ جیل اور ایک لاکھ جرمانہ کیا، عدالت نے فیصلے کی کاپی وزیراعظم پاکستان کو بھجوانے کی ہدایت کی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں