اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء آصف کرمانی نے کہا ہے کہ میں نے عون چوہدری کو ووٹ نہیں دیا ،بس ایک ووٹ ن لیگی ایم پی اے کو دیا تھا۔
میں ان کو لوٹوں کے زمرے میں شمار کرتا ہوں،9 مئی تک یہ سب لوگ پی ٹی آئی کا حصہ تھے، عجیب الیکشن ہوا ہے کہ جیتنے اور ہارنے والے دونوں مایوس ہیں ۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کل بھی میرے قائد تھے آج بھی میرے قائد ہیں، میری عادت ہے جہاں میری ضرورت نہیں ہوتی وہاں میں اپنی موجودگی ظاہر نہیں کرتا،ہاں ضرورتیں بدلتی رہتی ہیں نئے لوگ جو ہوتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ پرانے لوگوں کو سائیڈ پر کردیا جائے۔ الیکشن کے نتائج ہماری توقع کے مطابق نہیں آئے، کیونکہ ہمارا نعرہ تھا پاکستان کو نواز دو، ایک اشتہار بھی آیا تھا جس میں واضح لکھا تھا کہ نوازشریف وزیراعظم، ووٹ بینک نوازشریف کا ہے، باقی طفیلی ہیں، مسلم لیگ ن نے پچھلی نسبت زیادہ ووٹ حاصل کئے۔
بدقسمتی یہ ہوئی کہ ہمیں الیکشن میں سادہ اکثریت نہیں ملی۔ الیکشن سے مسلم لیگ ن کو بھی شکایات ہیں، مسلم لیگ ن کے جیتے ہوئے امیدوار ہارگئے، عجیب الیکشن ہوا ہے کہ جیتنے اور ہارنے والے دونوں مایوس ہیں ۔ میں نے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کا ووٹ دیا لیکن عون چوہدری کو ووٹ نہیں دیا، ایک مسلم لیگی کیسے دوسرے کو ووٹ دے سکتا ہے؟9 مئی تک یہ سب لوگ پی ٹی آئی کا حصہ تھے، پھر استحکام پاکستان پارٹی میں چلے گئے، اس کے بعد الیکشن میں ان کیلئے حلقے کھلے چھوڑے گئے، جبکہ ورکر کی حق تلفی ہوئی۔ میں ان کو لوٹوں کے زمرے میں شمار کرتا ہوں، عون چوہدری کے حلقے میں ٹرینڈ جو دیکھا تھا اس کے مطابق رزلٹ دیکھ کر حیرت ہوئی، حلقے میں نظر آرہاتھا کہ ہوا کس طرف چل رہی تھی، لیکن ہواعون چوہدری کے حق میں نہیں تھی۔ یہ ایک ایسا الیکشن ہوا کہ تو متنازع شکل اختیار کرگیا ہے، ہمارے جیتے ہوئے امیدوار بھی الیکشن ہار گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں