سائفر کیس میں عمران خان کی یقینی بریت کا دعویٰ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سائفر 100فیصد بریت کا کیس ہے امید ہے کہ عمران خان بری ہو جائیں گے، سائفر کیس میں ریمانڈ بیک نہیں ہوسکتا، عدالت سے التجا ہے کہ جس تیزی سے کیسز چلائے گئے اسی طرح فیصلہ سنایا جائے۔

انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سائفر کیس میں ریمانڈ بیک نہیں ہوسکتا، پراسیکیوشن کو بار بار موقع دیا گیا مگر وہ ناکام رہے۔ یہ سو فیصد بریت کا کیس ہے اور ہمیں امید ہے عمران خان تمام الزامات سے بری ہو جائیں گے۔ بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف بنائے گئے مقدمات میں کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے اور عدالت سے التجا ہے کہ جس تیزی سے عمران خان کے خلاف کیسز چلائے گئے اسی تیزی سے قانون کے مطابق جلد سے جلد فیصلہ سنایا جائے۔ مزید برآں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے جماعتی نظم و ضبط کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے بہترین اور موزوں صلاحیّتوں کے حامل ورکرز کو ٹکٹس دیےگئےہیں۔ یہ پارٹی کا فیصلہ ہے جو سب کو قبول ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں کسی قسم کے اختلافات یا کسی رکن پر پابندی کی خبریں بےبنیاد ہیں۔تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس کی کور کمیٹی میں ہر رکن کوکھل کر اپنی رائے کے اظہار کی مکمل اجازت ہے۔ پارٹی کا ہر فیصلہ عمران خان کا فیصلہ ہوتا ہے۔ عمران خان میرے چئیرمین تھے، میرے چیئرمین ہیں اور میرے چیئرمین رہیں گے۔ عمران خان جیل میں ہوں یا باہر وہی تحریک انصاف کے لیڈر ہیں اور وہی لیڈر رہیں گے۔اس سے قبل بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ فیصلہ بلکل ٹھیک تھا درست فیصلہ تھا، سپریم کورٹ کو خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ہمارے ساتھ بہت پرابلم ہو سکتے ہیں، مخصوص نشستیں ملنا ہمارا حق ہے یہ معاملہ جب سپریم کورٹ میں آگے جائے گا تو سیٹیں ضرور ملیں گی، کیوں کہ ہماری سیٹیں کسی اور پارٹی کو نہیں جا سکتیں یہ ہمارا حق ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رکن قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ گورنر رہ چکے تھے تو اس حوالے سے جب تک دو سال کی مدت پوری نہ ہو تو آپ الیکشن نہیں لڑ سکتے اور زلفی بخاری کے حوالے سے یہ ہے کہ اگر کوئی بندہ سزایافتہ نہ ہوا ہو تا وہ کاغذات نامزدگی فائل کر سکتا ہے جب کہ ہماری کور کمیٹی میں پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات ہوتی ہے کسی پر کوئی پابندی نہیں لگی۔ گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت اور بیرسٹر علی ظفر کو کور کمیٹی ممبران نے متنازع بیان دینے باز رہنے کی ہدایت کی کیوں کہ پارٹی کے ممبران کا ایسا بیان پارٹی کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جس پر شیر افضل مروت نے کور کمیٹی کے ممبران کو آئندہ کوئی بھی متنازع بیان نہ دینے کی یقین دہانی کروائی اور حالیہ متنازع بیان پر شیر افضل مروت نے ممبران سے معزرت کرلی، اجلاس میں آئندہ ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے بھی لائحہ عمل تیار کیا گیا، پارٹی رہنماؤں کو اپنے اپنے حلقوں میں احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرنے کی ہدایت کی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں