وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض پر سنگین الزام عائد کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف، سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی آئی ایس آئی جنرل فیض کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس لائے۔

پاکستان کی جانب سے آج افغانستان کی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہناتھا کہ شہداء کے قاتل افغانستان میں ہوں تو کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔ چاہتے ہیں دیگر پڑوسیوں کی طرح افغان بھی ویزا لے کر آئیں، افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو پھانسی ریفرنس کی طرح نواز شریف کا کیس بھی دوبارہ سنا جائے، نواز شریف پارٹی کے تمام پالیسی فیصلے کررہے ہیں، نتائج سے مایوس نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ نام لیے بغیر مبینہ طور پر پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مظاہرے کیے جارہے ہیں، قربانیاں دینے والوں کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جا رہا ہے، شہداء کی تضحیک ایک منصوبے کے تحت کی جارہی ہے۔

عمران خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی آئی ایس آئی جنرل فیض کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس لائے، 6 سے 6 ہزار کارندے ملک کی آبادی میں گھل مل گئے، دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بھی بن گئیں، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، جنرل (ر) فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں