کراچی ( پی این آئی ) سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ان دنوں برے وقت اور حالات سے گزر رہی ہے، مجھے پی ٹی آئی چھوڑنے پر پچھتاوا ہے۔
عمران خان سے تعلق برقرار ہے اور ان سے احساس کا رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا، عمران خان سے ملاقات کا موقع ملا تو ضرور ملوں گا، عارف علوی سے کراچی میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ملاقات ہوئی لیکن انہوں نے سرد مہری سے یہ ملاقات کی شاید وہ مجھ سے ملنا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف دہشت گرد نہیں بلکہ محب وطن جماعت ہے، پی ٹی آئی اداروں کو مضبوط کرنے والی اور ساتھ چلنے والی جماعت ہے، عمران خان بھی کہتے تھے کہ یہ فوج ہماری ہے اور ہم ایک پیج پر ہیں، کوئی بھی حکومت اداروں کی سپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتی۔ ایک سوال کے جواب میں سابق گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، وہ 8 اور 9 فروری دونوں الیکشن ہار گئے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان ہونے والا اتحاد انہونی ہے اور پیپلزپارٹی کا وفاقی کابینہ میں نہ جانے کا فیصلہ غیر معمولی ہے، ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ کیا آصف علی زرداری مسلم لیگ ن کی حکومت کو کامیاب بنائیں گے؟ ایسے میں پیپلزپارٹی کا مستقبل کیا ہوگا جب بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعظم بننے کے لیے بے چین بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم بتائے انہوں نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد میں ساتھ دے کر جو فیصلہ کیا تھا کیا وہ درست فیصلہ تھا؟ آج ایم کیو ایم کو دیکھ لیں صرف ایک وزارت لے کر اسے ایک طرف کر دیا گیا ہے، کل کی ایم کیو ایم ایک مضبوط جماعت تھی اور آج اس کی پوزیشن کمزور تر ہو چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں