اسلام آباد (پی این آئی ) نواز شریف، زرداری بھی مجبور ہیں ،سینیٹ کیلیےوہ کونسی 3شخصیات ہیں جنکی سپورٹ کہیں اور سے آرہی ہے ؟
سینئر اینکر پرسن وتجزیہ کار رؤف کلاسرا نے نام بتا دیئے۔رؤف کلاسرا نے کہا ہےکہ محسن نقوی،فیصل واوڈا،انوار الحق کاکڑ سینیٹ کے ٹکٹ پر منتخب ہوجائیں گے۔ ایک دور ہوتا تھا جب سینیٹ نشست کا وقار ہوتا تھا، ٹیکنو کریٹ زیادہ آتے تھے ، جن کے بغیر حکومتیں نہیں چل سکتی تھیں ، اب خوشامدی ہونا بہت ضروری ہے اپنے لیڈر کے لئے جان دینے کے لئے تیار ہوں گے تو سیٹ ملے گی ۔نجی ٹی وی کے پروگرام ’’نیا پاکستان ‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ایک دور ہوتا تھا جب سینیٹ نشست کا وقار ہوتا تھا۔ ٹیکنو کریٹ زیادہ آتے تھے جو ایم این اے نہیں بن سکتے تھے۔ٹیکنوکریٹ حکومتوں کی مجبوری ہوتے تھے جن کے بغیر حکومتیں نہیں چل سکتی تھیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ سینیٹ کامعیار کم ہوا ہے۔ جو پہلے لوگ آتے تھے پڑھے لکھے تھے بحث ہوتی تھی۔اب خوشامدی ہونا بہت ضروری ہے اپنے لیڈر کے لئے جان دینے لئے تیار ہوں گے تو اب سیٹ ملے گی
۔سینیٹ کی ٹکٹیں پہلے فروخت ہونے کی بات نہیں ہوتی تھی یہ پچھلے دس پندرہ سال سے شروع ہوا ہے۔سیاسی جماعتوں نے اپنے آپ کو خود نقصان پہنچایا ہے ۔پی ٹی آئی میں خود ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں جو میرے لئے اچھنبے کی بات ہے۔ محسن نقوی،فیصل واوڈا،انوار الحق کاکڑ سینیٹ کے ٹکٹ پر منتخب ہوجائیں گے۔ ان کی سپورٹ کہیں اور سےآرہی ہے نواز شریف، زرداری بھی مجبور ہیں ان کو سپورٹ کریں گے۔تینوں گزشتہ اسٹیبلشمنٹ کے قریب رہے ہیں انہوں نے ڈیلیور بھی کیا ہے جس کی بنیاد پر انہیں آگے سسٹم کا حصہ بنایا ہے۔امجد خان نیازی کی فیملی ان کے لئے اچھا وکیل نہیں کر پارہی پارٹی سے ان سے کبھی مڑ کر پوچھا بھی نہیں گیا۔زلفی بخاری اور حامد خان آگئے ہیں ایک کے پاس پاؤنڈ ہیں دوسرا آپ کے مقدمات لڑتا ہے ان کو ٹکٹ مل گئے ہیں۔زلفی بخاری اور حامدخان کون سی مشکل میں کھڑے ہیں ۔ ٹکٹ دینی تھی تو امجد خان نیازی کو دینی چاہیے تھی جن کا خاندان اس وقت مشکل میں ہے۔علی گوہر کو پارٹی چیئرمین بنایا ہے ان کے ساتھ دس بندے بھی چھوڑ دیئے ہیں روز ان کی بے عزتی کریں آپ نے ان کی رٹ قائم نہیں ہونے دی۔بانی پی ٹی آئی نے سرکس بنا لیا ہے اپنی پارٹی میں آٹھ دس لوگوں کو سرداربنا دیا ہے پاور دے دیا ہے آپ اپنی پارٹی خود خراب کررہے ہیں۔پروگرام میں ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے بھی شرکت کی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں