اسلام آباد(پی این آئی)سوال: کتاب و سنت کی روشنی میں ادائے زکوٰۃ کی شرائط کی تفصیل بتلا دیئجے؟جواب : شریعت کے مقرر کردہ نصاب سے کم مال کے مالک پر زکوٰۃ فرض نہیں ہے۔ صاحب نصاب کا آزاد اور خود مختار ہونا ضروری ہے، کسی غلام اور مقروض پرزکوٰۃ فرض نہیں ہے۔مال صاحبِ نصاب کے تصرف میں ہو تو تب ہی اس پر زکوٰۃ فرض ہے مثلاً کسی نے اپنا مال زمین میں دفن کر دیا اور جگہ بھول گیا اور پھر برسوں بعد وہ جگہ یاد آئی اور مال مل گیا، تو جب تک مال نہ ملا تھا، اس زمانہ کی زکوٰۃ واجب نہیں، کیونکہ وہ اس عرصہ میں نصاب کا مالک تو تھا مگر قبضہ نہ ہونے کی وجہ سے پورے طور پر مالک نہ تھا۔تاہم صاحب نصاب کو ادائیگی زکوٰہ کے وقت درج ذیل شرائط ذہن میں رکھنا ضروری ہیں۔۔۔۔
زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ زکوٰۃ دینے والا مسلمان ہو اور جس شخص کو زکوٰۃ کی رقم دی جائے وہ بھی مسلمان ہو۔ کسی غیرمسلم کو زکوٰۃ نہیں دی جاسکتی۔ ۔۔جب زکوٰۃ نکال رہے ہوں اس وقت یا مستحق کو زکوٰۃ کی رقم دیتے وقت زکوٰۃ دینے کی نیت کرنا بھی ضروری ہے، البتہ جس شخص کو زکوٰۃ کی رقم دی جائے اسے یہ بتلانا ضروری نہیں کہ یہ زکوٰۃ کی رقم ہے۔ ۔۔زکوٰۃ ادا کرتے وقت، زکوٰۃ لینے والے کو اس رقم یا اس شے کا مالک بنانا ضروری ہے۔ ۔۔جن لوگوں کو زکوٰۃ دینے کے لئے قرآن شریف میں تفصیل بیان کی گئی ہے ان کے علاوہ کسی دوسرے کو زکوٰۃ کی رقم دی جائے گی تو زکوٰۃ ادا نہ ہوگی۔۔۔دیوانہ، مجنوں یا اپنے ہوش و حواس میں نہ ہونے والا شخص زکوٰۃ کی ادائیگی سے مبرا ہے۔ صرف عاقل اور سمجھ دار شخص ہی زکوٰۃ ادا کرنے کا پابند ہے۔ ۔۔نابالغ بچے پر زکوٰۃ فرض نہیں ہے خواہ وہ کتنا ہی مالدار کیوں نہ ہو۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں