لاہور (پی این آئی) رمضان کی آمد پر عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور تحفہ، گھی کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ، ملک بھر میں گھی کی شدید قلت کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایکسل لوڈ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کے باعث کراچی سے اندرون ملک درآمدی خام خوردنی تیل کی ترسیل معطل ہو گئی جس سے گھی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا۔ 3 روز کے دوران 16 کلو والے گھی کے کنستر کی قیمتوں میں ریکارڈ 300 روپے اضافہ ہو گیا۔ خام خوردنی تیل کی ترسیل فوری طور پر بحال نہ ہوئی تو رمضان المبارک کے دوران ملک بھر میں گھی کی شدید قلت اور قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے خدشات ہیں۔ دوسری جانب رمضان المبارک کی آمد پر مہنگائی کے طوفان کی شدت میں اضافے نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ رمضان کی آمد پر مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آگیا،اشیائے خورد و نوش کے ریٹ دوگنا سے بھی بڑھ گئے،کھانے پینے والی تمام اشیا کے دام کئی گنا زیادہ ہو گئے،سبزی اور فروٹ بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگیا۔ منافع خوربے لگام ہوگئے ، جس کے باعث عوام پریشان ہیں کہ روزہ افطار کیسے کریں گے۔پھل اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں اور گوشت کی قیمتیں بھی قابو سے باہر ہوگئیں۔
کراچی میں پیازکی قیمت دوسو پچاس روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ ادرک پانچ سواورلہسن چھ سو پچاس میں فروخت ہورہا ہے، ہری مرچ تین سو پچاس روپے کلو مل رہی ہے اور بھنڈیوں نے ٹرپل سنچری عبورکرلی ہے۔مہنگائی اور گراں فروشوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے، شہریوں نے کہاکہ نگران حکومت نے بجلی اور گیس کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کر کے ان کی زندگی اجیرن کیے رکھی اب منتخب حکومت کے دور کے میں ہی مہنگائی کے نئے طوفان نے دہری اذیت کا شکار کر دیا ہے۔عوام نے شکوہ کیا کہ ناجائز منافع خور بے لگام ہو گئے ہیں، اور من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں اور مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات نظر نہیں آتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں