لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ گرفتاری پر سعد رفیق نے کہا اس میں میرا کوئی قصور نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جو پنجاب میں ہوا، میں نے کہا میں ایم این اے ہوں اور بغیر اسپیکر کی اجازت مجھے گرفتار نہیں کیا جا سکتا جس پر انہوں نے کہا “سر آئیں دفتر میں بیٹھ کر بات کرتے ہیں”، جس کے بعد میں ان کے ساتھ چلا گیا تو انہوں نے مجھے ایس ایچ او کے کمرے میں بھجوا دیا، جہاں مجھے 6 گھنٹے تک بٹھائے رکھا اس دوران انہوں نے میرے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی جب کہ سعد رفیق نے مجھے کہا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں۔ سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ میں ان کے خلاف اغواء کا پرچہ بھی کرواؤں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، ہم پر اور ہمارے کارکنوں پر لاہور میں گزشتہ روز تشدد کیا گیا، مختلف تھانوں میں ہمارے بندوں پر پرچے درج کیے گئے، سلمان اکرم راجہ پر بھی سڑک بلاک کرنے کا پرچہ درج کر لیا گیا، سڑکیں اگر بلاک کی گئی ہیں تو آپ کیمروں کی ویڈیو دکھا دیں، کوئی سڑک بلاک نہیں کی گئی، ہمارا پُرامن احتجاج تھا اور ہم عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے اور جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سلمان اکرم راجہ اور رکن قومی اسمبلی سردارلطیف کھوسہ کو رہا کر دیا گیا ہے، پی ٹی آئی کے دونوں رہنماوٴں کو شخصی ضمانت پر رہا کیا گیا، سلمان اکرم راجہ کو پولیس نے اچھرہ مین روڈ اور سردار لطیف کھوسہ کو لاہور کینٹ سے احتجاج کرتے گرفتار کیا تھا، تھانہ شمالی چھاوٴنی میں پولیس کی مدعیت میں روڈ بلاک کرنے سمیت دیگر دفعات پر لطیف کھوسہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں