کراچی (پی این آئی) سابق صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ اگر مجھ پر کوئی آرٹیکل 6 کامقدمہ بنوانا چاہتا ہے تو عدالتیں موجود ہیں،میں تو پاکستان کی بات کررہا تھا اور کرتا رہو گا۔
عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں سابق صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ کی قدر کی جائے،بانی پی ٹی آئی عمران خان پر جو مقدمات ہیں خاص طور پر تین بڑے مقدمات کا ٹرائل جلد ہونا چاہیے ،خان صاحب کو باہر آنا چاہیے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کیلئےانتہائی ضروری ہے کہ یہاں استحکام ہو،سر کے بل کھڑا ہو کر کام کیا اوراپنی طرف سے بہتری کی پوری کوشش کی،میں نے جو بھی سیاست کی اصولوں کے ساتھ کی،میں کرپشن کے خلاف رہا میں پارٹی اصول پر قائم تھا کہ احتساب ہو ،ملک بہت مشکل ترین وقت میں گزر رہا ہے،میں تو پاکستان کی بات کررہا تھا اور کرتا رہو گا،لوگوں کے اگر الزامات ہیں تو عدالت جائیں اور اگر مجھ پر کوئی آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ بنوانا چاہتا ہے تو عدالتیں موجود ہیں۔سابق صدر عارف علوی نے کہا کہ میں نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جس نے قانون ہاتھ میں لیا اسے سزا ملنی چاہیے۔
میں تو بضد تھا کہ پہلے مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہو اور پھر اسمبلی اجلاس بلاؤنگا،مینڈیٹ چوری پر گلی محلوں میں جاکر سوال کرلیں پتہ چل جائےگا۔دنیا میں عمران خان جیسا کوئی لیڈر نہیں،کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کو بھی پاکستان میں لگا دو تو بھی معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں