لاہور (پی این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے پنجاب سے سینیٹ کا الیکشن لڑنے کی تصدیق کردی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات پر خوش ہوں کہ نگراں وزیراعلیٰ کے طور پر صوبے میں کارکردگی کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا، جس پر میں ان سب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری مدد کی اور اس کو ممکن بنایا، اگلے ماہ پنجاب سے سینیٹ کا الیکشن لڑوں گا، پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے سب کا امیدوار ہوں کیوں کہ سیاسی شناخت کے لیے اپنا ذہن نہیں بنایا۔اس دوران وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور نومنتخب صدر آصف علی زرداری سے ملاقاتیں ہوئی ہیں تاہم ذمہ داری کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ابھی اس پر بات چیت جاری ہے۔اسی حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کے لئے محسن نقوی کا نام قیاس آرائی ہے غور ہورہا ہے یا نہیں مجھے معلوم نہیں، ٹیم سازی کیلئے شہبازشریف کے پاس لوگ موجود ہیں۔
وفاقی کابینہ میں 22 سے 25 وزارتیں ہوں گی، تاکہ خزانے پر بوجھ نہ پڑے، وفاقی کابینہ جلد حلف اٹھا لے گی، ایم کیوایم بھی وفاقی کابینہ کا حصہ ہوگی، شہبازشریف نے ایک بھاری اور مشکل ذمہ داری اپنے کندھوں پر لی ہے، شہبازشریف نے کچھ غیرمقبول اور سخت فیصلے کرنے ہیں، اگر وزیراعظم مشکل فیصلے کر گزرتے ہیں اورپاکستان کی معیشت میں استحکام آنا شروع ہوجاتا ہے، اگر بیرون ملک سے بڑی سرمایہ کاری حاصل ہوجاتی ہے اور معیشت سنبھلنے لگتی ہے تو معاملات بہتر ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری صدر منتخب ہوگئے ہیں، ان کو حکومت میں شامل کرنے کیلئے کوشش ہورہی ہے، کوشش کی جارہی ہے پیپلزپارٹی کو وفاقی کابینہ میں شامل کریں، نوازشریف نے بھی کہا پی پی کی شمولیت کی ایک اور کوشش کریں گے، موجودہ حکومت نے مشکل عالمی حالات میں آپریٹ کرنا ہے، میرا قیاس ہے شاید پھر پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بننا چاہے گی، میرے خیال میں اگلے سال کے شروع میں شاید وہ شامل ہوں گے، شاید وہ کچھ مشکل فیصلوں سے فاصلہ رکھنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں