آصف زرداری کو دوبارہ صدر بنانے کے پیچھے اصل مقصد کیا ہے؟ سینئر صحافی حامد میر نے بتا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)سینئر صحافی حامد میر نے آصف زرداری کے صدر منتخب ہونے اور ایوان صدر میں پہنچنے پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری ایوان صدر میں دوسری مرتبہ پہنچنے والے پہلے سویلین صدر ہوں گے۔

 

 

اگر وہ صدر بنیں گے تو شہبازشریف کو بہت سے سیاسی معاملات میں ان کی حمایت حاصل ہو گی جبکہ آئینی ترامیم کے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھایا جا سکے گا۔نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہناتھا کہ آصف زرداری ایک بائنڈنگ فیکٹر ہوں گے، شہبازشریف کی حکومت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ہے ، مخصوص نشستیں ملنے کے بعد بھی سادہ اکثریت نہیں بنتی، پیپلز پارٹی کے ووٹوں کو ملا کر ہی سادہ اکثریت بنتی ہے ، اگر انہوں نے قانون سازی کرنی ہے تو اس کیلئے دو تہائی اکثریت چاہیے ، جس کیلئے مزید پارٹیوں کے ساتھ ملنا پڑے گا، آئینی ترامیم موجودہ حکومت کے ایجنڈے پر بھی ہیں اور اگر آصف زرداری ایوان صدر میں ہوں گے تو شہبازشریف کی حکومت کو بہت سے سیاسی معاملات میں انہیں ان کی حمایت حاصل ہو گی جبکہ آئینی ترمیم کے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھایا جا سکتاہے ۔سینئر صحافی کا کہناتھا کہ آصف زرداری پاکستان کی تاریخ کے پہلے سویلین صدر ہیں جو دوسری مرتبہ ایوان صدر میں جائیں گے ، اس سے قبل فوجی صدر ہی دو مرتبہ یا تین مرتبہ صدر بنتے تھے وہ خود ہی اقتدار پر قبضہ کرتے تھے اور صدر بن کر بیٹھ جاتے ہیں، آصف زرداری پہلے بھی منتخب ہو کر آئے اور دوسری مرتبہ بھی منتخب ہو کر ایوان صدر پہنچیں گے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ عارف علوی اور آصف زرداری میں بنیادی فرق یہ ہو گاکہ عارف علوی کی سیاسی تربیت تحریک انصاف میں ہوئی ہے اور اس سے پہلے وہ جماعت اسلامی میں تھے، لیکن آصف زرداری کی زیادہ ترسیاسی تربیت جیل میں ہوئی ہے ، انہوں نے 13 سال سات مہینے جیل میں گزارے ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں اتنی لمبی قید کسی اور نے نہیں کاٹی، عجیب بات یہ ہے کہ ان پر آج تک کوئی الزامات عدالت میں درست ثابت نہیں ہوئے ، آصف زرداری کو ایوان صدر میں لانے کا مقصد یہ ہے کہ سیاسی استحکام لایا جائے لیکن سیاسی استحکام آصف زرداری کو ایوان صدر میں لانے سے حاصل نہیں ہو گا بلکہ اس کیلئے دیگرسیاسی جماعتوں سے بھی بات کرنا ہو گا، ہمیں اچھی امید رکھنی چاہیے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں