اسلام آباد(پی این آئی) صدارتی انتخاب سے ایک روز قبل محمود اچکزئی نے انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا،سنی اتحاد کونسل کے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے الیکشن کمیشن کو صدارتی انتخاب ملتوی کرنے بارے خط لکھ دیا۔
خط میں الیکشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی متعدد مخصوص نشستیں ابھی خالی ہیں۔سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کااپنے خط میں مزید کہنا تھا کہ الیکٹورل کالج مکمل ہونے تک الیکشن ملتوی کیا جائے۔الیکشن کمیشن نے 9 مارچ کو صدارتی انتخاب کرانے کا اعلان کر رکھا ہے جس کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار آصف علی زرداری اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے محمود خان اچکزئی کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یکم مارچ کو صدارتی انتخاب کا شیڈول جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق ملک میں صدارتی انتخاب 9 مارچ کوہونگے اور 2 مارچ تک کاغذات نامزدگی 12 بجے تک جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔الیکشن شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 مارچ کو ریٹرننگ آفیسر صبح 10 بجے کر سکیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی 5 مارچ دوپہر 12 بجے تک واپس لئے جا سکیں گے ۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن صدارت کے امیدواروں کی حتمی فہرست 5 مارچ کو آویزاں کر دی تھی جبکہ 9 مارچ کو صدارتی الیکشن کا دن مقرر کیا گیا تھا۔شیڈول کے مطابق صدارتی الیکشن کیلئے پولنگ پارلیمنٹ ہاوٴس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی، آئین کے مطابق صدارتی انتخاب کا ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر ہوتا ہے۔
قبل ازیںجمعیت علماءاسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا بھی اس حوالے سے بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا خواہش ہے کہ محمود خان اچکزئی کو صدارتی الیکشن میں ووٹ دوں لیکن پارٹی کا فیصلہ واجب ہے کہ ووٹ نہیں ڈالنا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں