رمضان پیکج کے تحت فی خاندان 10ہزار روپے دینے کا فیصلہ

پشاور (پی این آئی) خیبرپختونخواہ حکومت کا رمضان پیکج کے تحت فی خاندان 10 ہزار روپے کی ادائیگی کرنے کا فیصلہ، رمضان پیکج کے لیے مجموعی طور پر ساڑھے 8 ارب روپے مختص، 6 لاکھ 37 خاندان مستفید ہوں گے۔

 

 

 

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے رمضان پیکج سے متعلق پلان تیار کر لیا۔ صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو کے مطابقق وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور رمضان پیکج سے متعلق باضابطہ اعلان کریں گے۔ رمضان پیکج کے لیے مجموعی طور پر ساڑھے 8 ارب روپے مختص کیے ہیں، رمضان پیکج سے 6 لاکھ 37 خاندان مستفید ہوں گے۔ فی خاندان کو 10 ہزار روپے کے چیکس دیے جائیں گے، رقوم کی ادائیگی احساس پروگرام کے تحت کی جائے گی۔

 

 

جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین خان گنڈاپور نے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے صحت کارڈ پلس کے تحت یکم رمضان سے صوبے کی سو فیصد آبادی کے لئے مفت علاج معالجے کی سہولیات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ جمعرات کے روز وزیراعلیٰ کی زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری صحت محمود اسلم کے علاوہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پرصحت کارڈ کے تحت مفت علاج معالجے کی فراہمی بحال کرنے کے لئے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو فوری طور پر پانچ ارب روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں صحت کارڈ کی مد میں اسٹیٹ لائف کو بقایاجات کی ادائیگی کے لئے ماہانہ پانچ ارب روپے جاری کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

 

 

 

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے امن و امان کی بہتری کے بعدعوام کی فلاح وبہبود کو ایک اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کارڈ پلس عوامی فلاح و بہود کا ایک اہم منصوبہ ہے اس کو ہر حال میں جاری رکھا جائیگا ۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کئے جائیں گے کیونکہ یہ عوام کی صحت کا معاملہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت کارڈ پلس اسکیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اصلاحات کی جائیںگی تاکہ اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ عوام کو پہنچ سکے اور اس کے غلط استعمال کا مکمل تدارک کیا جاسکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں