لاہور (پی این آئی) مرکزی رہنماء مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں اگر سنی اتحاد کونسل کو نہ ملیں تو کل کو یہ بھی بیانیہ بنایا جائے گا، ذاتی طور پر سمجھتا ہو ں کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں۔
یہ بھی درست ہے کہ سیٹیں لینے کیلئے قانونی طریقہ اختیار نہیں کیا گیا، کے پی، پنجاب ، بلوچستان اور اندرون سندھ سے جو آواز اٹھ رہی ہے انتشار کا باعث بنے گی، جو آوازیں اٹھ رہی ہیں ان پر توجہ دینا ہوگی ورنہ ملک کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کا موڈ بالکل ٹھیک ہے، موجودہ حالات میں کوئی بھی حکومت بنانے کو تیار نہیں تھا، جو جماعت حالات کو حکومت بنانے کیلئے مجبور ہوئی، ان کے چہروں پر کیسے اطمینان ہوگا کہ جس طرح چیلنجز ہیں، ابھی مہنگائی مزید بڑھے گی، پاکستان گرداب میں پھنسا ہوا ہے، خدا نخواستہ مالیاتی اداروں کی جانب سے جوشرائط ہوں گی، اس کے باعث پاکستان مزیدگرداب میں پھنستا جائے، لیکن اب ماحول ایسا بنا دیا گیا ہے، کہ گورننس پر بات کرنے کی بجائے مار دو یا مر جاؤ جیسی باتیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں مشکل ترین وقت ہے، 9مئی کے واقعے کو 10ماہ ہوگئے ہیں، آج ایک کانفرنس ہوئی اس کا جو اعلامیہ سامنے آیا ہے، اس میں کہا گیا کہ 9مئی کے مجرمان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔
کاش یہ احساس 8فروری سے پہلے ہوتا اگر کوئی بے گناہ ہوتا تواس کو چھوڑ دیا جاتا اور جو گنہگار ہوتا اس کو سز املتی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ نوازشریف کبھی بھی جیل توڑ کر باہر نہیں گئے، نواز شریف کو جیل میں زہر نہیں دیا گیا؟ کیا وہ خوشی سے گئے تھے۔میاں نوازشریف کی رہنمائی کے بغیر ملک کو گرداب سے نکالنا بڑا مشکل ہے، 18ماہ کی حکومت قومی حکومت تھی لیکن نوازشریف کی رہنمائی حاصل تھی۔ اگر 9مئی کے فیصلے 8فروری سے پہلے آجاتے، نوازشریف کو سادہ اکثریت مل جاتی تو ملک کو گرداب سے نکالنا آسان ہوتا۔ میں سر پر قرآن پاک رکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ الیکشن سے پہلے اور بعد میں جن لوگوں نے مجھے کہا کہ کراس لگا ہوا تھا، ان کے نام بتا سکتا ہوں لیکن کیس کسی اور موقعے کیلئے چھوڑ رہا ہوں۔ آج جو جیل میں ہے، اور ان پر 9مئی کا الزام ہے، وہ ملاقاتیں کررہے ہیں، لیکن وہ وقت بھی تھا جب میاں نوازشریف کو ممنون حسین ملنے آئے تھے لیکن ملنے نہیں دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں