اسلام آباد(پی این آئی)موجودہ قیادت کے پاس کسی جماعت سے معاہدے کا اختیار نہیں، تہلکہ خیز انکشاف۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات چیلنج کردیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن میں 2 استدعا دائر کیں جس میں انہوں نے انٹراپارٹی الیکشنز کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پارٹی کی اس قیادت کا یہ اختیار ہی نہیں کہ یہ کسی اور جماعت کے ساتھ معاہدہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا اس میں مجھے پارٹی کا ممبر ڈکلیئر کیا گیا ہے۔ یہ نہیں چاہتے کہ پارٹی کی قیادت ورکروں تک جائے۔ اس قیادت کا یہ اختیار ہی نہیں ہے کہ یہ کسی اور جماعت کے ساتھ معاہدہ کریں۔اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے فنڈز کا غیر قانونی استعمال روکا جائے، جب تک آئین کے مطابق نئے انٹراپارٹی الیکشن نہیں ہوتے تب تک ان کو روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک وکیل مقرر کریں، ایک ہم کریں گے۔ بیٹھ کر پارٹی کا الیکشن کروانے کا طریقہ کار بنائیں گے۔بانی رکن پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا چوتھا انٹراپارٹی الیکشن کروانے کا دعویٰ ہے۔بار بار یہ قیادت کیوں بلامقابلہ منتخب ہوتی ہے؟ یہ الیکشن کے نام پر ایک ڈھونگ ہے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پی ٹی آئی کے تازہ فراڈ کے خلاف درخواست دینے آئے ہیں، مجھے اس انٹراپارٹی الیکشن سے دور رکھا گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ 2 فروری کو میرے بارے میں پریس ریلیز جاری کی گئی کہ اکبر ایس بابر پارٹی چھوڑ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی فنڈنگ کے حوالے سے فیصلہ آچکا ہے، یہ غیر ملکی فنڈنگ ہے جو اداروں کے خلاف استعمال ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں