اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی کے رہنماء اور سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کو صدر نامزد کرنے کا فیصلہ بالکل درست ثابت ہوگا۔
محمود خان اور پی ٹی آئی کامئوقف ایک ہے کہ 8 فروری کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی ہے، ہمارا احتجاج جاری رہے گا جب تک ہماری 80سیٹیں واپس نہیں دی جاتیں۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے محمود خان اچکزئی بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں، بلوچستان کا ہمیشہ گلہ رہا ہے کہ انہیں محرومیاں ملی ہیں، ہم اسی کو دیکھ کر چھوٹے صوبے کونمائندگی دے رہے ہیں، محمود اچکزئی کو صدر بنانے کا فیصلہ درست ہوگا۔ محمود اچکزئی کا جو 20 سالوں سے مئوقف ہے ان کو تبدیل نہیں کرسکتے، ان کا مئوقف ہے کہ 8 فروری کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر آگے بڑھنا ہے کہ جمہور اور جمہوریت کو عزت دینی پڑے گی۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ اب جو حالات بنائے گئے ہیں سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا، ہمارا خیال تھا کہ الیکشن کے بعد ٹھیک ہوگا، ہم نے تمام تر تحفظات کے باوجود الیکشن لڑا، لیکن عوام کو کیا ملا؟ آج محمود خان اچکزئی بھی مولانا فضل الرحمان کے پاس گئے تھے۔
وہ اکٹھے کافی سال اکٹھے الائنس میں رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ فضل الرحمان کی جماعت اچکزئی کو ووٹ دے گی، ہم کل احتجاج کے ساتھ اسمبلی میں جائیں گے، احتجاج جاری رہے گا جب تک ہماری 80سیٹیں واپس نہیں دی جاتیں۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے رہنماء اور سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کیلئے نامزد امیدوار عمر ایوب خان نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماء اور سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کیلئے نامزد امیدوار عمر ایوب خان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے وزیراعظم کے نامزد امیدوار شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اعتراض جمع کرا دیا ہے، عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی کے خلاف اعتراض اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کروا دیا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ شہبازشریف کو9فروری کو فارم 47میں ہیرا پھیری کے نتیجے میں حلقہ تحفے میں دیا گیا ہے، شہبازشریف فارم 45کے مطابق اپنے حلقے سے ہار چکے تھے، شہبازشریف نے ایم این اے کی حیثیت سے جعلی حلف اٹھایا ہے، شہبازشریف وزیراعظم کے عہدے کیلئے اہل نہیں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں