اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ میں جمع کرائی گئی ایک قرارداد میں سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سنیچر کو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر بہرہ مند خان تنگی کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے استعمال سے ملک میں نوجوانوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ قرارداد کے مطابق ’اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہمارے مذہب، کلچر اور روایات کے خلاف چیزوں کو پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اسی طرح معاشرے میں زبان اور مذہب کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔‘ بہرہ مند تنگی نے قرارداد میں لکھا ہے کہ ’اس بات پر بھی تحفظات ہیں کہ ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال ملکی مفاد کے خلاف کیا جا رہا ہے جس میں منفی اور گھناؤنے پروپیگنڈے سے پاکستان کی افواج کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔‘
قرارداد کے متن کے مطابق ’اس چیز کا بھی مشاہدہ کیا گیا کہ ان پلیٹ فارمز کے ذریعے ذاتی اور منفی مفادات کے حصول کے لیے مختلف مسائل پر فیک نیوز یا جعلی خبریں پھیلا کر ملک میں نواجوانوں کو دھوکے میں رکھ کر جعلی لیڈرشپ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘ قرارداد کے آخر میں لکھا گیا ہے کہ ’اس لیے سینیٹ آف پاکستان حکومت کو یہ تجویز دے کہ فیس بک، ٹک ٹاک، انسٹاگرام، ٹوئٹر (ایکس) اور یوٹیوب پر پابندی عائد کرے تاکہ نوجوان نسل کو اس کے منفی اور تباہ کن اثرات سے بچایا جا سکے۔‘ خیال رہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے حوالے سے ماضی میں بھی حکام اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ کے اواخر میں پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس یا ٹوئٹر کی بندش کی شکایات بھی سامنے آئیں اور صارفین کو ایپ تک رسائی میں مشکلات کا سامنا رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں