اسلام آباد (پی این آئی) ترجمان پی ٹی آئی راؤف حسن نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن کمیشن مینڈیٹ چوری میں فریق ہیں، انہیں فوری استعفا دینا چاہیئے، ہم چاہتے ہیں الیکشن کی گھناؤنی تاریخ کو ختم کیا جائے، اگر کوئی جماعت ہماری جدوجہد میں شامل نہیں بھی ہوگی پھر بھی ہماری کوشش جاری رہے گی۔
انہوں نے ج کہا کہ ہمارا ہدف وہ ہے جو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، ہمارے پاس تین آپشنز ہیں، ایک آپشن اسمبلی کے اندر رہ کر جدوجہد جاری رکھیں گے، اور اس حوالے سے ہم نے بات کرنا شروع کردی ہے، دوسرا ہمارے پاس لیگل آپشن ہے ہم ان تمام فورمز پر جار ہے ہیں جو ہمارے ایشوز سے متعلقہ ہے، تیسرا سیاسی آپشن ہے جو عمران خان کی پورے پاکستان میں عوامی طاقت ہے، اس کو ایکسرسائز کررہے ہیں، کل عمران خان کی کال ہے، ہم چوری کیا مینڈیٹ واپس لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا فورم بالکل استعمال کریں گے، ماضی کو دیکھا جائے تو ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی حکومتیں آئین قانون کے اندر رہ کر تحلیل کی تھیں، ہر کوئی ماضی کی غلطیوں کی سبق سیکھتا ہے، ہمارا جو مقصد ہے اس کی تکمیل کیلئے جدوجہد جاری رکھنی ہے، جو ہماری اس کوشش میں شامل ہونا چاہتے ہیں ان کو ویلکم کریں گے۔ لیکن اگر کوئی جماعت شامل نہیں ہوگی تو ہماری کوشش پھر بھی جاری رہے گی۔
ہم چاہتے ہیں پاکستان میں الیکشن کی گھناؤنی تاریخ کو ختم ہونا چاہیے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن نے مینڈیٹ چوری میں فریق ہیں، انہیں فوری استعفا دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پہلے انٹراپارٹی الیکشن کو مسترد کرنے کی کوئی بنیاد نہیں تھی، دوسری جماعتوں کے الیکشنز دیکھ لیں کیا ان کے میرٹ پر ہوتے ہیں، ہمارے پہلے الیکشن بھی بلاوجہ مسترد کئے گئے ۔ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھ کر الیکشن کرائے ہیں،انٹراپارٹی الیکشن کا ہمارے پاس سارا ڈیٹا پڑا ہوا ہے۔ پانچوں اسٹیشنز پر الیکشن کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انٹراپارٹی الیکشن منظور ہوتے ہیں اور بلے کا نشان واپس مل جاتا ہے تو پھر سنی اتحاد کونسل میں ہمارے ارکان واپس پارٹی میں آسکتے ہیں، ہم پارٹی نشان واپس لینے کیلئے الیکشن کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا کوئی وجہ نہیں ہے، یہ تینوں جماعتیں الیکشن چوری میں ملوث ہیں، ہم اپنے مقاصد پورے کرنے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، عمران خان کی ہدایت ہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے ساتھ ہم کسی بھی سطح پر نہیں بیٹھیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں