اسلام آباد(پی این آئی) صدارتی الیکشن 9مارچ کو ہوگا،شیڈول جاری،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب کا شیڈول جاری کیا۔
شیڈول کے مطابق صدارتی الیکشن کیلئے پولنگ پارلیمنٹ ہائوس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی۔ 2 مارچ کو کاغذات نامزدگی 12 بجے سے پہلے جمع کرائے جا سکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 مارچ کو ریٹرننگ آفیسر صبح 10 بجے کریں گے، کاغذات نامزدگی 5 مارچ دوپہر 12 بجے تک واپس لئے جا سکیں گے۔ صدارت کے امیدواروں کی فہرست 5 مارچ کو 1 بجے آویزاں کی جائے گی اور 9 مارچ کو صدارتی الیکشن ہو گا۔شیڈول کے مطابق صدارتی الیکشن کیلئے پولنگ پارلیمنٹ ہاوٴس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی۔ آئین کے مطابق صدارتی انتخاب کا ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر ہوتا ہے۔ 29فروری کو تمام اسمبلیاں وجود میں آنے کے بعد صدر کے انتخاب کیلئے مطلوبہ الیکٹورل کالج کی تکمیل ہو گئی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے آصف علی زرداری کو صدر بنانے کااعلان کیا تھا ۔اس فیصلے کی توثیق پاکستان مسلم لیگ ن سمیت دیگر اتحادی جماعتوں نے بھی حکومت سازی کے معاملات طے ہونے کے بعد ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس میں کی تھی ۔الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 2 مارچ دن بارہ بجے تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کروا سکیں گے۔ آئین کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے ایک دن مقرر کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تمام خواہش مند امیدواران آج سے ہی کا غذات نامزدگی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنرز سے حاصل کر سکتے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 91 ،130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21 روز میں منعقد ہونا ضروری ہے، آرٹیکل 41/4 کے تحت صدر پاکستان کا انتخاب عام انتخابات کے انعقاد کے بعد 30 روز کے اندر کروانا لازم ہے۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 41کی شق کے تحت صدر کا انتخاب عام انتخابات کے بعد 30یوم کے اندر ہونا لازمی ہے۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق آرٹیکل91اور130کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21روز کے اندرمنعقد ہونا لازمی ہے۔29فروری 2024ءکو تمام اسمبلیاں وجو د میں آچکی ہونگی۔صدر کے انتخاب کیلئے الیکٹورل کالج کی تکمیل ہو جائیگی۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے ایک وقت کا دیا جاتاہے۔واضح رہے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو 28 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری ارسال کی گئی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا اور اجلاس بلانے سے انکار کیا تھا۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے تک ایوان مکمل نہیں ہوتا اس لئے قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاسکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں