لاہور(پی این آئی) انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کو گلبرگ میں جلاوٴ گھیراوٴ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت منظور کرلی، یاسمین راشد دیگر مقدمات میں گرفتاری کے باعث رہا نہیں ہو سکیں گی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے یاسمین راشد کی ضمانت پر فیصلہ سنایا۔عدالت نے یاسمین راشد کو 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔اس سے قبل بھی لاہور ہائی کورٹ نے 13 مئی کو یاسمین راشد کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن انہیں 9 مئی سے متعلق مزید مقدمات میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا جن میں جناح ہاوٴس حملہ کیس بھی شامل ہے۔پنجاب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا کی تھی جس پر عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے عسکری ٹاور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔یاسمین راشد کو ابتدائی طور پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر کے تحت 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔یاد رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاوٴس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنماوٴں اور کارکنان کو کور کمانڈر ہاوٴس پر مبینہ حملے کے الزام میں دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں