پشاور(پی این آئی)نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وعدہ کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔اسپیکر خیبرپختونخوا نے نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو خطاب کی دعوت دی جس کے بعد انہوں نے اسمبلی اجلاس میں کہا کہ دعا ہے کہ اللّٰہ مجھے اس جہاں اور قیامت کے دن بھی سرخرو کرے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آزاد حثیت میں وزیراعلیٰ بننے کا دکھ ہے، ہمارے کارکنوں کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ کسی فسطائیت میں نہیں ہوا، ہمارے لیڈر کا قصور یہ ہے کہ عوام اور پاکستان کے خودمختاری کی بات کی، ہمارے لیڈر نے قوم کے لیے 27 سال جدوجہد کی۔انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر صحیح کہتا تھا کہ ہم آزاد نہیں غلام ہیں، حقیقی آزادی ہماری ضرورت ہے، مطالبہ ہے کہ فری اینڈ فیئر ٹرائل کیا جائے اور ہمارے لیڈر کو جلد رہا کیا جائے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو ظلم ہوا اس کا ازالہ کریں اور اپنی اصلاح کریں، ہم انتقام نہیں چاہتے، یہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں، ایسا نظام چاہتے ہیں کہ کوئی بھی اس ملک میں زیادتی نہ کرسکے، ہم نے وہ حق ادا کرنا ہے جس کیلئے عوام نے یہاں بھیجا ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ تو چھوڑیں ہم سے انتخابی نشان بھی لیا گیا، ہمیں کشمیر کے لوگوں کے لیے آواز اٹھانے بھی نہیں دی گئی، یہ ان کی بھول ہے ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور چھیننا بھی،قوم اور نوجوانوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ حق چھیننے کے لیے آواز اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں ہمارا حق دے، میں خود کو پیش کرتا ہوں آئیں ہمارے حلقے کھولیں، فارم 45 کو کھولیں جو مینڈیٹ چوری ہوا ہے قوم کے سامنے لائیں، ہم ایسا نظام لائیں گے کہ دھاندلی نہ ہوسکے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم پہلے بھی ایسا نظام لانا چاہتے تھے لیکن دھاندلی کرنے والوں نے مخالفت کی، بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے کے بعد معاشی حالات دیکھ لیں، پی ٹی آئی کے دور میں ملک میں خوشحالی تھی اور مہنگائی نہیں تھی، آج پوری قوم جان گئی کہ سلیکٹڈ کون ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ سلیکٹڈ بار بار آتے ہیں عوام کی دولت چوری کرتے ہیں، ہم قانون بنائیں گے جو بھی چوری کرے گا اس کے خلاف جہاد کریں گے، ہمارے 80 فیصد لوگوں کے کاغذات مسترد کیے گئے، عدالتوں میں بحال ہوئے، چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ ہے کہ استعفیٰ دیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کسی نے ایک دن کے لیے حکومت نہیں چھوڑی ہم نے دو صوبوں میں حکومت چھوڑی، ہمارے لیے حکومت اہم نہیں، میں اپنے گھر پر تھا مجھ پر 9 مئی کی 9 ایف آئی آرز کاٹی گئیں، اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو آئیں مجھے گرفتار کرلیں، میرے کارکنوں، خواتین اور لیڈر پر غلط ایف آئی آرز ختم کریں، چیف جسٹس سے مطالبہ ہے 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنے والے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حلف دیتے ہیں کہ نہ کرپشن کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے، عوام سے کہتا ہوں کہ کسی کی جرات نہیں کہ آپ سے رشوت مانگے، کوئی رشوت مانگے تو اس کے خلاف کھڑے ہو جائیں، رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں، ہمیں اللّٰہ نے جو ذمہ داری دی ہے اس کو پورا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی طرح صوبے کے معاشی حالات بھی سب کے سامنے ہیں، صوبے کا ریونیو بڑھانے پر توجہ دیں گے، جو بھی مائننگ کرنے والے حکومت کو حق نہیں دیں گے ان کو کام کرنے نہیں دوں گا۔نومنتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے غریبوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا ہے، سب تیار ہوجائیں ایسا قانون بنے گا جہاں سب برابر ہوں گے، معدنیات عوام کے فائدے کیلئے استعمال نہیں ہوں گے تو کسی کو ہاتھ لگانے نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو بجلی بنا کر دے رہے ہیں اور ہمیں مہنگی بجلی دی جارہی ہے، بجلی کی مد میں اپنا حق لیں گے۔ خواتین کو جائیداد اور وراثت میں حق اور مفت قانونی معاونت دیں گے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وسائل تجارت اور کاروبار بڑھانے پر لگا کر روزگار دیں گے، تیل اور گیس کے ذخائر صوبے میں موجود ہیں، تیل اور گیس کے مزید ذخائر دریافت کرنے پر توجہ دیں گے، یکم رمضان سے صوبے کے عوام کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت مل جائے گی، میں آج یہاں ایمان کے ساتھ کھڑا ہوں، خوف کا بت توڑ دیں، میں سے نکلیں میں کا بت توڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ وسائل اللّٰہ کی مخلوق پر لگائیں گے تو اس کا انعام ملے گا، ہم یہاں عوام کے مسائل کے حل اور قانون سازی کیلئے آئے ہیں، اس ایوان میں ہم نے مسائل حل اور قانون سازی کرنی ہے، آج اپوزیشن کو آفر کرتا ہوں، اپوزیشن جلسہ کرے، جلوس کرے، میڈیا میں جائے جو چاہیں کریں، ایوان میں کسی کی ذات پر تنقید نہیں ہوگی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جو لوگ کسی وجہ سے ایوان میں نہیں آسکے اس کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کا اختتام شعر پڑھ کر کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بازی عشق کی بازی ہے جو چاہے لگادو ڈر کیسا، گر جیت گئے تو کیا کہنا ہار ے بھی تو بازی مات نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں